Maktaba Wahhabi

156 - 198
عَلَیْک یَا رَسُولَ اللّٰہِ، وَعِنْدَ الثَّانِیَۃِ مِنْہَا : قَرَّتْ عَیْنِي بِکَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ، ثُمَّ یَقُولُ : اللّٰہُمَّ مَتِّعْنِي بِالسَّمْعِ وَالْبَصَرِ بَعْدَ وَضْعِ ظُفْرَيِ الْإِبْہَامَیْنِ عَلَی الْعَیْنَیْنِ، فَإِنَّہٗ عَلَیْہِ السَّلَامُ یَکُونُ قَائِدًا لَّہٗ إِلَی الْجَنَّۃِ، کَذَا فِي کَنْزِ الْعِبَادِ ۔ ’’اذان میں پہلی شہادت (پہلی دفعہ أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُولُ اللّٰہِ) سن کر صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْکَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ کہنا اور دوسری شہادت سن کر قَرَّتْ عَیْنِي بِکَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ’’اللہ کے رسول! آپ کے سبب میری آنکھیں ٹھنڈی ہو گئیں ۔‘‘ کہنا مستحب ہے۔پھر اذان سننے والا انگوٹھوں کے ناخن اپنی آنکھوں پر رکھ کر یہ کلمات بھی کہے : اللّٰہُمَّ مَتِّعْنِي بِالسَّمْعِ وَالْبَصَرِ’’اللہ! مجھے کانوں اور آنکھوں کے ساتھ فائدہ دے۔‘‘ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جنت کی طرف اس کی راہ نمائی کریں گے۔ کنز العباد میں اسی طرح لکھا ہے۔‘‘ (فتاویٰ شامی : 3/398) یہ بہرحال جسارت ہے، اسے بدعت کے سوا کوئی نام نہیں دیا جا سکتا۔ ٭٭٭٭٭
Flag Counter