Maktaba Wahhabi

142 - 198
وُّجُوہٍ إِلٰی بَعْضٍ، وَہٰذَا أَوْجَزُ مَا یُجْمَعُ مِنَ الْکَلَامِ ۔ ’’خطبہ اسے کہا جاتا ہے،جس میں اللہ کی حمد، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود ،تقوی کی وصیت اور آخر میں دعا ہو۔یہ بہترین خطبہ ہے کیوں کہ خطبہ مختلف پیرائے کی کلام کے مجموعہ کا نام ہے ۔‘‘ (مَعرِفۃ السّنن والآثار للبیہقي : 6467، وسندہٗ صحیحٌ) فائدہ: سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے منسوب ہے : لَیْسَ مِنَ السُّنَّۃِ الصَّلَاۃُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَوْمَ الْجُمُعَۃَ عَلَی الْمِنْبَرِ ۔ ’’جمعہ کے دن منبر پر درود پڑھنا مسنون نہیں ہے۔‘‘ (المُعجم الکبیر للطّبراني : 13/114، ح : 14/280، 235، ح : 14863، جامع المسانید والسنن لابن کثیر : 6390، مَجمع الزّوائد للہیثمي : 2/188) سند ضعیف ہے۔ لیث بن ابی سلیم جمہور ائمہ حدیث کے نزدیک ’’ضعیف‘‘ ہے۔ امام ابو الشیخ اصبہانی رحمہ اللہ کی کتاب ’’ذکر الاقران‘‘ (ح : 337) میں سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کی جگہ ابن ابی ملیکہ کا ذکر ہے۔ ٭٭٭٭٭
Flag Counter