Maktaba Wahhabi

665 - 665
گاؤں میں حافظ عبدالرحمٰن مرحوم سے ناظرہ قرآن مجید پڑھا اور مولوی شیر محمد مرحوم سے پہلے پارے کا ترجمہ پڑھا اور ابواب الصرف کا باب اول یاد کرنے لگے۔پھر جلد ہی انھیں چک نمبر437گ ب نور پور کے گورنمنٹ پرائمری سکول میں داخل کرادیا گیا۔ 1953؁ءمیں پرائمری پاس کر کے درالعلوم تعلیم الاسلام (اوڈاں والا) میں داخل ہوئے اور وہاں مولانا محمد اسحاق خائف، مولانا محمد صادق خلیل، مولانا محمد یعقوب ملہوی، مولانا عبدالصمد رؤف اور پیر محمد یعقوب قریشی سے صرف و نحو، عربی ادبیات، بیان و معانی اور حدیث و تفسیر کی نصابی کتابیں پڑھیں اور 1960؁ءمیں سند فراغ حاصل کی، بعد ازاں صوفی عبداللہ مرحوم کے حکم سے جامعہ سلفیہ میں داخلہ لیا اور حضرت حافظ محمد گوندلوی، مولانا شریف اللہ خاں سواتی، مولانا گوہر رحمان ہزاروی اور مولانا محمد اسحاق چیمہ سے استفادہ کیا اور ان اساتذہ گرامی سے جامعہ سلفیہ کے نصاب کے مطابق انتہائی درسی کتابوں کی تکمیل کی۔ یہ 1961؁ء کی بات ہے۔ 1961؁ءہی میں صوفی عبداللہ مرحوم نے ان کو دارالعلوم تعلیم الاسلام میں مدرس مقرر کردیا۔ پھر جب یہ دارالعلوم اوڈانوالہ سے ماموں کانجن منتقل ہو گیا تو صوفی صاحب کے حکم سے مولانا عبدالرشیداٹاروی ماموں کانجن چلے گئے اور اب تک (جبکہ 17۔فروری 2007؁ء کو یہ سطور لکھی جا ر ہی میں ہیں۔)ماموں کانجن ہی میں ہیں۔دیگر درسی کتابوں کے علاوہ 1986؁ءسے اب تک باقاعدہ طلباء کوصحیح مسلم کا درس دے رہے ہیں۔ درس و تدریس کے علاوہ انھیں کسی سلسلے سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ صابر وشاکر عالم دین اور محنتی مدرس ہیں۔ کئی قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہوئے اور بعض پریشانیوں میں گھرے رہے مگر جی نہیں ہارا اور مستقل مزاجی سے سلسلہ تدریس جاری رکھا۔ ایک بچی سخت بیماری کا شکار رہی۔لیکن اللہ نے اس پر بھی ان کو صبر عطا فرمایا۔ خودداری، احساس ذمہ داری اور خدمتِ علم ان کی زندگی کا اوڑھنا بچھونا ہے۔ 1956؁ء میں اپنے ماموں محمد یعقوب کی بیٹی سے ان کی شادی ہوئی تھی، اس وقت عمر صرف سولہ برس کی تھی اور دارالعلوم تعلیم الاسلا م میں طلب علم میں مصروف تھے۔ اولاد میں سے ایک بیٹا نو دس ماں کی عمر میں وفات پا گیا اور تین بیٹیاں فوت ہوئیں۔ دو بیٹیاں زندہ ہیں اور شادی شدہ ہیں۔ ایک بیٹی کی شادی ان کے دور طالب علمی کے دوست مولانا عبدالرشیدہزاروی (خطیب جامع مسجد اہل حدیث ساہیوال و شیخ الحدیث دارالحدیث اوکاڑہ) کے فرزند ارجمند مولانا عبدالکبیر سے ہوئی جو ریاض (سعودی عرب) میں اقامت گزیں ہیں اور ماشاء اللہ صاحب اولاد ہیں۔ ان کے بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
Flag Counter