Maktaba Wahhabi

606 - 665
ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی اگرچہ کوئی تصنیف نہیں ہے، مگر مسندامام اعظم کے نام سے ایک کتاب موسوم ہے جو ساتویں صدی ہجری کے قاضی القضاۃ ابوالموید محمد الخوارزمی کی تصنیف ہے۔لیکن امام صاحب کی طرف منسوب ہے، اس لیے مولانا رحمانی نے انھیں بھی اس فہرست میں شامل کرلیا ہے۔اس طرح اس کتاب میں ائمہ اربعہ، اصحابِ صحاح ستہ اور اصحاب ِ مسانید کے حالات ضبط تحریر میں آگئے ہیں۔یہ مجموعہ کافی ضخیم ہے۔ 2۔طالب علمی کے زمانے ہی میں مولانا رحمانی نے بعض مکمل کتابوں کی اور بعض کے کچھ حصوں کی تلخیص کی تھی۔مثلاً شہرستانی کی الملل والنحل کی، ابوالحسن علی ماوردی کی الاحکام السلطانیہ کی، امام رازی کی محصل کی، تاریخ التشریع الاسلامی کے اردوترجمہ فقہ اسلامی کی مکمل کتابوں کی تلخیص کی۔بعض کتابوں کے بعض حصوں کی تلخیص کی۔یہ ملخص مسودات ان کے پاس محفوظ ہیں۔ 3۔جامعہ رحمانیہ(بنارس) کے تدریسی دور میں امام احمد بن حنبل کی کتاب الصلوٰۃ کا ضروری تعلیقات کے ساتھ اردو ترجمہ کیا تھا، جس کا کچھ حصہ 1971ء میں”ترجمان“ دہلی کے پانچ شماروں میں چھپاتھا۔اس کا زیادہ حصہ مسودے کی صورت میں مولانا کے گھر میں محفوظ ہے۔ علاوہ ازیں متعدد رسائل وجرائد میں ان کے مضامین شائع ہوئے۔تحریر ونگارش کا سلسلہ انھوں نے 1959ءمیں شروع کیا تھا۔ جامعہ سراج العلوم بونڈھیار(ضلع بلرام پور یورپی، انڈیا) سے”الضیاء“ کے نام سے ایک سالانہ میگزین شائع ہوتا ہے، اس میں مولانا عبدالسلام رحمانی کا ایک طویل انٹر ویو شائع ہوا تھا جو ایک صاحب نے ان سے لیا تھا۔اس میں انھوں نے اس فقیر کا ذکر بھی کیاہے۔انٹر ویو لینے والے نے مولانا عبدالسلام رحمانی سے سوال کیا کہ کوئی ایسی کتاب بتائیے جو آپ کے نزدیک طلباء کے مطالعہ کے لیے زیادہ مفید ہو۔ مولانا نے جواب دیا:علامہ ناصر الدین البانی کی تالیفات کا مطالعہ ان شاء اللہ بہت زیادہ مفید ثابت ہوگا اور اس سے تحقیق کا شعور پیداہوگا۔اردو کتب میں(پاکستان کے) مولانا محمداسحاق بھٹی کی تازہ تریں شائع شدہ کتابیں نقوش عظمت رفتہ، بزم ارجمنداں، کا روانِ سلف، قافلہ حدیث کا مطالعہ کیجئے، جن میں علماء وصلحاء کے کردار زندگی سے بڑا سبق ملے گا اور مولانابھٹی کے اسلوبِ نگارش سے لکھنے کا اچھا اسلوب ملے گا، ان شاء اللہ۔ کرشنا نگر(نیپال)سے مولانا عبداللہ مدنی جھنڈانگری کی ادارت میں”نورتوحید“ کے نام سے ایک ماہنامہ شائع ہوتا ہے۔اس کی ہراشاعت میں”ساعتے با اہل دل“کے عنوان سے مولانا عبدالسلام رحمانی اس فقیر کی مذکورہ بالا کتابوں میں سے کسی بزرگ کے حالات اور ان کے تدین
Flag Counter