Maktaba Wahhabi

578 - 665
صلاح الدین یوسف کے والد سات بھائی تھے لیکن اپنے خاندان میں یہ واحد اہلحدیث تھے۔بعد میں ان کے چھوٹے بھائی عبدالقیوم بھی اہلحدیث ہوگئے تھے اور پاکستان آگئے تھے۔پھر ان کے ایک بڑے بھائی عبدالغنی بھی ایک بیٹے کے ساتھ پاکستان آگئے تھے۔ان کی باقی اولاد اور دوسرے تمام بھائی اور ان کی آل اولاد جے پور ہی میں ہے۔ پاکستان آکر ابتداءمیں جس طرح بہت سےلوگ معاشی پریشانیوں سے دو چار ہوئے اسی طرح صلاح الدین یوسف کے والد کو بھی اس پریشانی کا شکار ہونا پڑا۔پھر اللہ تعالیٰ نے کرم فرمایا اور حالات سے اپنے آپ کو ہم آہنگ کرلیا۔ اس گھرانے میں تعلیم وتعلم کا زیادہ رواج نہ تھا۔ان کے والد کی تعلیم فقط اتنی تھی کہ وہ حافظ قرآن تھے، اس کاترجمہ بھی پڑھا تھا اور اردو کی بعض کتابیں بھی پڑھی تھیں۔لیکن نہایت نیک بزرگ تھے۔روزانہ صبح کو تلاوت قرآن کرتے تھے، ضرورت کے مطابق مسئلے مسائل جانتے تھے اور جو کچھ جانتے تھے اپنے خاندان میں اس کی تبلیغ کرتے رہتے تھے۔پکے اہلحدیث تو تھے ہی اس کے علاوہ علمائے اہلحدیث سے بے حد تعلق رکھتے تھے۔ مولانا عبدالجبار کھنڈیلوی کامسکن کھنڈیلا بھی ریاست جے پورمیں واقع تھا وہ تقسیم ملک سے قبل کھنڈیلا سے جے پور تشریف لاتے تو حافظ صلاح الدین یوسف کے والد کے گھر ہی قیام فرماتے۔کراچی میں ان کے فرزند گرامی عبدالخالق مرحوم کی بھی ان کے گھر آمدورفت رہتی تھی۔ عرض کرنے کا مقصد یہ ہے کہ خاندان میں تعلیم کا زیادہ رواج نہ ہونے کی وجہ سے صلاح الدین یوسف اپنے بچپن کے زمانے میں حصول علم کی راہ پرگامزن نہ ہوسکے۔البتہ گھر میں والد صاحب سے تھوڑی سی اردو پڑھ لی تھی۔ جب یہ لوگ حیدرآباد سے کراچی منتقل ہوئے، اس وقت حافظ صلاح الدین یوسف کی عمر دس گیارہ سال تھی۔کراچی میں اہلحدیث کی مسجد رحمانیہ میں ان کی تعلیم کا آغاز ہوا۔پھر جامع العلوم سعودیہ میں داخل ہوئے، وہاں قاری محمد بشیر تبتی سے ناظرہ قرآن پڑھا۔انہی قاری صاحب نے ان کےوالد کو مجبور کیا کہ وہ اپنے اس بچے کوقرآن مجید حفظ کروائیں۔چنانچہ یہ قرآن مجید حفظ کرنے لگے۔ان کے حفظ کے استاذ قاری محمد اشفاق تھے جو احناف کے دیوبندی نقطہ نظر سے تعلق رکھتے تھے اور بہت احتیاط اور محنت سے پڑھاتے تھے۔چنانچہ صرف ایک سال میں انھوں نےقرآن مجید یاد کرلیا۔ بیٹے کےقرآن مجید یادکرنےپران کےوالد حافظ عبدالشکور صاحب بھی بہت خوش تھے اور خود حافظ صلاح الدین یوسف بھی نہایت مسرت کا اظہار کرتے تھے۔چنانچہ جوعالم دین ان کے گھر
Flag Counter