Maktaba Wahhabi

555 - 665
کی محنت اور حلال کی کمائی سے بیٹے کے حصے میں آیا۔ حصول علم کی راہ پر اس گاؤں میں تعلیم کا کوئی انتظام نہ تھا۔اس لیے والد نے عبدالستار حمادکو میاں چنوں کے ایم سی پرائمری سکول میں داخل کرا دیا۔پرائمری پاس کی تو والد محترم جو بیٹے کو دینی تعلیم سے آراستہ کرنے کے خواہاں تھے، بچے کو چک نمبر 7۔8۔1ے آر میں لے گئے جہاں مولانا علی محمد سعیدی نے ”جامعہ سعیدیہ“کے نام سے درسگاہ قائم کی تھی۔ اب وہ اس درسگاہ میں دینی تعلیم حاصل کرنے لگے۔ لیکن چونکہ وہ کھلے ماحول اور کھیل کود کی آزاد انہ فضاؤں سے اس دینی مدرسے میں گئے تھے، اس لیے وہاں کی زندگی انھیں تنگ سی نظر آنے لگی اور وہاں رہنا اور ایسی تعلیم حاصل کرنا جس سے ان کا ذہن مانوس نہ تھا ان کے لیے مشکل ہو گیا۔ دینی مدارس میں جمعرات کو آدھے اور جمعے کو پورے دن کی چھٹی ہوتی ہے۔ اس تعلیم سے چھٹکارا پانے کے لیے ایک دن عبدالستار حماد نے والدہ سے کہا کہ میں جمعرات کو آپ سے ملنے کے لیے پیدل گاؤں آرہا تھا کہ راستے میں کیکر کے درخت سے آواز آئی کہ آئندہ یہاں سےگزرے تو تمھاری گردن توڑ دی جائے گی۔ اس لیے واپس مدرسے جانے کو جی نہیں چاہتا۔ ایسا نہ ہو کہ واقعی گردن توڑدی جائے۔ والدہ نے والد محترم کو بتایا تو انھوں نے فرمایا کہ یہ آئندہ یہاں نہ آیا کرے۔ جب ہمارا اس سے ملنے کو جی چاہے گا تو میں خود ہی اس کو مدرسے سے گاؤں لے آیا کروں گا اور خود ہی چھوڑ آیا کروں گا۔ والد کے ان الفاظ سے ان کا مدرسہ چھوڑنے کا منصوبہ ناکام ہو گیا اور انھیں بادل نخواستہ حصول علم کی راہ پر گامزن ہونا پڑا۔یہ 1963؁ءکی بات ہے۔ اب انھوں نے مدرسے میں حافظ محمد یحییٰ میر محمدی کا مرتب کردہ قاعدہ ”ترتیل القرآن“پڑھا۔ اس کے بعد قرآن مجید پڑھنے لگے۔ مدرسے میں ان کے اولین استاذ حافظ عبدالرشید اظہر کے بڑے بھائی حافظ عبدالستار حماد تھے۔ قرآن مجید پڑھ چکے تو درس نظامی کی بعض ابتدائی کتابیں بھی پڑھ لیں۔پھر اللہ تعالیٰ نے ان کے دل میں حصول علم کا اس قدر شوق پیدا کردیا کہ مدرسے میں سالانہ چھٹیاں ہوئیں تو گھر نہیں گئے وہیں استاذ محترم سے قرآن مجید حفظ کرنا شروع کردیا اور رمضان المبارک میں اڑھائی پارے حفظ کر لیے۔چھٹیوں کے بعد درسی کتابیں پڑھنے کے بجائے، حفظ قرآن میں مشغول ہو گئے اور ڈیڑھ سال میں قرآن مجید حفظ کر لیا۔ چھ ماہ اس کی دہرائی پر لگائے۔ اس طرح نماز تراویح میں قرآن مجید سنانے کے قابل ہو گئے۔ کچھ عرصے کے بعد جامعہ سعیدیہ کا شعبہ درس نظامی چک نمبر7۔8اے آر سے خانیوال
Flag Counter