Maktaba Wahhabi

554 - 665
شادی کا بندوبست بھی ہو گیا۔ کسی رحم دل شخص نے رہائش کے لیے چھوٹے سے دوکمرے بھی دےدیے۔ لیکن ایک کمرا مالک مکان کی بھینسوں اور بھوسے کے لیے مخصوص تھا اور ایک کمرے میں مہتاب دین اپنی اہلیہ اور دو چھوٹے بھائیوں کے ساتھ رہتے تھے۔ مہتاب دین محنت مزدوری کر کے اپنی بیوی اور دو چھوٹے بھائیوں کی ضروریات کا انتظام کرتے تھے۔ اسی اثناء میں وہ اپنے گاؤں سے موضع پٹی چلے گئے اور انصاری برادری کی ایک نیک بخت خاتون نے رہائش کے لیے انھیں چھوٹا سا مکان دے دیا۔ دینی تبدیلی اب مہتاب دین کی طرز حیات میں تبدیلی کے آثار ابھرے۔ اس انصاری خاتون کی ترغیب سے محنت مزدوری کے ساتھ ساتھ انھوں نے نماز بھی سیکھ لی اور باقاعدگی سے نماز پرھنے لگے۔ قرآن مجید بھی پڑھ لیا۔ علماء کی مجلسوں میں حاضر ہونے اور ان کے مواعظ سے مستفید ہونے لگے۔ انہی دنوں اس علاقے کے معروف اور صالح ترین بزرگ حضرت شاہ محمد شریف گھڑیالوی کے حلقہ ارادت میں شامل ہوگئے۔صالحیت کی اس خوشگوار فضا سے متاثر ہو کر مہتاب دین نے دل میں فیصلہ کر لیا کہ وہ اپنی اولاد کو دینی تعلیم سے آراستہ کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔ قیام پٹی کے زمانے میں تقسیم ملک سے چند سال پہلے مہتاب دین محنت مزدوری کے لیے پٹی سے اوکاڑہ چلے گئے۔وہ ”بار“کا علاقہ کہلاتا تھا۔ وہاں دیگر علاقوں کی نسبت مزدوری زیادہ ملتی تھی اور کام کے اوقات مقرر تھے۔ ان کی اہلیہ اور بھائی وغیرہ پٹی ہی میں سکونت پذیر تھے۔وہ جو کچھ کماتے بیوی کو بھیج دیتے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ انھوں نے پٹی کے محلہ مومن آباد میں سات مرلے جگہ خریدی اور دو مکان تعمیر کیے۔ استعمال کا ضروری سامان بھی خرید لیا گیا۔ ان کا ارادہ مستقل طور پر پٹی میں رہنے کا تھا۔ لیکن اسی اثناءمیں ملک تقسیم ہو گیا اور وہ اہل و عیال کے ساتھ میاں چنوں آگئے۔ یہاں کچھ عرصہ ایک زمیندار کی حویلی میں قیام رہا۔وہاں سے چک نمبر129۔15۔ایل جا کر سکونت اختیار کر لی۔ عبدالستار کی ولادت حافظ عبدالستار حماد انہی مہتاب دین کے بیٹے اور جان محمد کے پوتے ہیں 16 اپریل 1952؁ء کو موضع چک نمبر 129۔ 15ایل میں پیدا ہوئے۔اللہ تعالیٰ نے ان کو نہایت احترام سے نوازا اور ملک اور ملک سے باہر علمی حلقوں میں شہرت عطا فرمائی۔ یہ اللہ تعالیٰ کا خاص فضل ہے جو نیک طینت والد
Flag Counter