Maktaba Wahhabi

491 - 665
غریب آدمی کو جولکڑی میسر آجائے اس سے جلا دیا جاتا ہے۔ کہتے ہیں بعض اوقات آگ لگنے سے کچھ دیر بعد مردے کے جسم میں کھنچاؤ سا پیدا ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے وہ اکڑکراوپر کو ہو جاتا ہے یا ہلنے لگتا ہے۔ یہ ان کے نزدیک نحوست کی علامت ہے۔ اس کا مطلب وہ یہ لیتے ہیں کہ یہ اپنے ساتھ گھر کے کسی اور شخص کو بھی بلاتا ہے۔اگر ایسا ہو جائے تو وہ لوگ مردے کے سر اور جسم پر زورسے لکڑیاں مار کر اسےنیچے کردیتے ہیں۔ مردے کو وہ جلاتے اس لیے ہیں کہ دنیا میں اس نے جوپاپ اور گناہ کیے ہیں، وہ اس آگ سے ختم ہو جائیں اور وہ پاک صاف ہو کر اللہ کے دربار میں پہنچے اور سیدھا سُرگ (بہشت) میں جائے۔ مردے کو جلانے کے تیسرے دن اس کے قریبی رشتے دارمرگھٹ میں جاتے ہیں اور اس کی راکھ میں سے اس کے پاؤں اور ہاتھوں کے بیس ناخن تلاش کرتے ہیں۔ پھر انھیں ایک صاف برتن یا کپڑے میں ڈال کر(اگر وہ امیرلوگ ہوں تو) اچھی خاصی تعداد میں دریائے گنگا میں جاکر ڈال دیتے ہیں، اس لیے کہ دریائے گنگاان کے نزدیک پوتر دریا ہے اور اس کا پانی با برکت ہے۔ اس سے مردے کو امن اور شانتی ملے گی۔ اگر مردے کے وارث غریب لوگ ہوں تو پھول (یعنی ناخن) کسی کپڑے میں باندھ کر تالاب یا نہر میں پھینک دیتے ہیں۔تیسرے دن راکھ سے مردے کے ناخن تلاش کرنے کے عمل کو ان کے مذہب میں ”پھول چننا“کہا جاتا ہے۔اس دن مردے کےلیےایصال ثواب کی نیت سے خیرات بھی کی جاتی ہے۔ یہ ان کے تیسرے دن کا عمل ہے۔اس کے بعد موت کے ساتویں اور دسویں دن حلوایا گائے کے دودھ کی کھیر پکا کر خیرات کرتے ہیں، جسے وہ ”پن دان“کہتے ہیں۔ زیادہ تر کھیر وہ اپنے پنڈت کو دیتے ہیں۔ جو چیزیں تیسرے، ساتویں اور دسویں دن خیرات میں دی جاتی ہیں، ان پر پنڈت کچھ پڑھتا بھی ہے۔ موت پر چالیس دن گزرجائیں تو زیادہ تعداد میں لوگوں کی دعوت کی جاتی ہے اور دھوم دھام سے ان کو کھلایا پلایا جاتا ہے۔چالیسویں پران کی مذہبی رسوم ختم ہو جاتی ہیں۔ غمی شادی کی رسوم اور خاص دنوں کے تعین کے ساتھ ان پر عمل کے سلسلے کی بہت سی باتیں ہمارے ہاں ہندوؤں سے آئی ہیں اور افسوس ہے ہم انھیں اسلامی احکام سمجھ رہے ہیں۔ شادی بیاہ کے موقع پر تیل، مہندی، سہرا بندی وغیرہ رسوم ہم نے ہندوؤں سے لی ہیں۔ سیاست میں تو ہم ان کے شدید مخالف ہیں، لیکن ان معاملات میں ہمارا رویہ ان سے بہت حد تک ملتا جلتا ہے۔ تیسرے دن ”پھول“کی رسم پر ہندو لوگ اپنے پنڈت کو نقد روپے بھی دیتے ہیں اور گھر لے جانے کے لیے پھل فروٹ بھی اسے دیے جاتے ہیں۔ اسی طرح ساتویں، دسویں اور چالیسویں پر بھی اس کی سیوا کی جاتی ہے۔ہم بھی قل اور ختم وغیرہ کے مواقع پر اپنی حیثیت کے مطابق مولوی
Flag Counter