Maktaba Wahhabi

297 - 665
مولانا عبدالقادر زیروی: زیرہ(ضلع فیروز پور) کے رہنے والے تھے۔تقسیم ملک کے بعد میاں چنوں میں انتقال ہوا۔ مولانا حافظ محمد اسحاق حسینوی: بہت بڑےمدرس ومصنف اورمترجم۔مشہور شیخ الحدیث۔ حافظ احمداللہ بڈھیمالوی: بے شمار علماء وطلباء کے استاذ گرامی قدر۔ مولانا عبدالقادر حصاری: تصنیف وتالیف، مقالہ نگاری اور تدریس میں بڑی شہرت پائی۔ مولانا محی الدین لکھوی: مولانا مرحوم کے حقیقی بھانجے اور داماد۔ مولانا محمد یوسف: دارالحدیث کمالیہ کے بانی اور مہتمم مولانا عبدالرحیم رحمانی: متعدد مدارس میں فریضہ تدریس انجام دیتے رہے۔ حافظ محمد بھٹوی: حافظ عبدالسلام بھٹوی کے والد محترم۔ مولانا عبدالرحمٰن لکھوی: مولانا عطاء اللہ لکھوی کے فرزند کبیر اور ممتاز مدرس۔ واقعہ یہ ہے کہ مولانا ممدوح کے تلامذہ کو حیطہ شمار میں لانا ممکن نہیں۔ حضرت مولانا عطاء اللہ لکھوی درس وتدریس اورتقویٰ وصالحیت، نیک نفسی، ہمدردی، ایثار، خلوص اوردیانت وامانت میں بے مثال تھے۔نرم زبان، خوش کلام، عالی کردار اور صاحب عزیمت عالم دین تھے۔ان کی زندگی کا ایک ایک لمحہ خدمت دین میں گزرا۔اپنے اسلاف کی پاکیزہ تریں یادگار تھے۔ اس جلیل القدر شخصیت نے 26 فروری 1952(7۔ربیع الاول 1372ھ) کو بدھ کے روز صبح پانچ بجے جامعہ محمدیہ اوکاڑہ میں وفات پائی اور چک نمبر 18 ون ایل(نزد رینالہ خورد) میں دفن کیے گئے۔انا اللہ وانا الیہ راجعون ان کے فرزندانِ گرامی اور پوتے ماشاء اللہ سب علمائے دین ہیں جن کا تذکرہ ان شاء اللہ مناسب مواقع پر کیاجائے گا۔
Flag Counter