Maktaba Wahhabi

89 - 402
اور آغا شورش اس پر طبع آزمائی کرتے تو محفل کِشتِ زعفران میں بدل جاتی۔ حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ کے سوانح حیات لکھتے ہوئے مکرمی حافظ شاہد محمود نے ان کے بارے میں ایک رباعی خوب نقل کی ہے: دین و دانش کا مرقع آدمی کے روپ میں اس طرح بن کر اٹھا تھا پاسبانی کے لیے جس طرح سے گلستان میں طائرانہ خوشنما چہچہاتے ہیں صبا کی میزبانی کے لیے ٭٭٭
Flag Counter