Maktaba Wahhabi

185 - 402
مولانا عبدالسلام کیلانی مرحوم (پیدایش: مئی 1941ء ،وفات: 27 جولائی 2008ء) 18 فروری کے ملکی انتخابات سے قبل مرکزی جمعیت اہلِ حدیث کی مجلسِ شوریٰ کے اجلاس کے موقع پر ایک عرصے کے بعد مولانا کیلانی سے ملاقات ہوئی تو بڑے تپاک سے ملے۔بظاہر صحت مند بھی تھے،خیریت دریافت کرنے پر عارضہ قلب کا ہلکا سا تذکرہ کیا۔کیا معلوم تھا کہ یہ ان سے آخری ملاقات ہو گی اور وہ مستقبل قریب میں اسی عارضۂ قلب کے سبب اپنے خالقِ حقیقی کے پاس پہنچنے والے ہیں،بقول ع دیکھا اس بیماریِ دل نے آخر کام تمام کیا اﷲ تعالیٰ انھیں اپنے جوارِ رحمت میں جگہ دے اور ان کی خدماتِ دینیہ قبول و منظور فرمائے۔ یوں تو حضرت العلام مولانا حافظ محمد عبداﷲ روپڑی رحمہ اللہ کے ہزارہا شاگرد ہیں اور لاکھوں لوگوں نے ان سے اکتسابِ فیض کیا ہو گا،لیکن 1947ء کی تقسیمِ ملک کے بعد جن شاگردانِ رشید نے حضرت العلام سے خوب استفادہ کیا اور انہی کے طرزِ تدریس و فتویٰ اور تقویٰ و صالحیت کو اپنایا،ان میں شیخ الحدیث مولانا عبدالسلام کیلانی،شیخ الحدیث حافظ ثناء اﷲ مدنی حفظہ اللہ اور ماہر علومِ جدیدہ و قدیمہ حافظ عبدالرحمان مدنی حفظہ اللہ تینوں کو خاص امتیاز حاصل ہے،اوائل عمر میں آج سے نصف صدی قبل ع یہ نصف صدی کا قصہ ہے،دو چار برس کی بات نہیں
Flag Counter