Maktaba Wahhabi

348 - 402
تحریکِ ختمِ نبوت میں علمائے اہلِ حدیث کا کردار آج سے تیس سال قبل 7 ستمبر 1974ء کو قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا تھا اور اس طرح 90 سال بعد قادیانی فتنہ اپنے انجام کو پہنچا۔اس مقصد کے لیے بڑی بڑی تحریکیں چلائی گئیں۔بحمد اﷲ ہر تحریک میں علمائے اہلِ حدیث نے سرِفہرست اور ہراول دستے کے طور پر کام کیا۔ آغا شورش کاشمیری نے اپنی زندگی کی آخری تصنیف ’’تحریکِ ختمِ نبوت‘‘ میں لکھا ہے: ’’مرزا قادیانی کی سب سے پہلے سرکوبی کرنے والے مولانا محمد حسین بٹالوی اہلِ حدیث تھے،جنھوں نے جگہ جگہ مرزا کا پیچھا کر کے اس کے مذموم عقائد اور دعاوی کو باطل ثابت کیا۔انھوں نے اپنے استاذِ گرامی میاں نذیر حسین محدث دہلوی کی خدمت میں حاضر ہو کر ایسے غلط عقائد اور دعوے کرنے والے شخص کے بارے میں کفر کا فتویٰ حاصل کیا،جب کہ دیگر مکاتبِ فکر ابھی سوچ بچار کر رہے اور مرزا کے گمراہ کن عقائد کے صغرے کبرے بنانے میں مصروف تھے۔انہی دنوں سردارِ اہلِ حدیث حضرت مولانا ثناء اﷲ امرتسری نے تو قادیان جا کر مرزا کو للکارا،لیکن اسے مولانا موصوف کا سامنا کرنے کی جراَت نہ ہو سکی۔اس سلسلے میں قاضی محمد سلیمان منصور پوری اور مولانا محمد ابرہیم میر سیالکوٹی کی تحریری اور
Flag Counter