Maktaba Wahhabi

315 - 402
قیامِ پاکستان میں نوجوان علمائے اہلِ حدیث کا کردار ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (شمارہ 24 تا 30 اگست) کے ادارتی صفحہ پر ’’قیامِ پاکستان کے لیے علمائے اہلِ حدیث کا کردار‘‘ کے زیرِ عنوان بڑی اچھی معلومات دی گئی ہیں،اکابر اہلِ حدیث مولانا سید محمد داود غزنوی،مولانا عبدالقادر قصوری،علامہ محمد ابراہیم میر سیالکوٹی اور شیخ الاسلام مولانا ثناء اﷲ امرتسری رحمہم اللہ کی تگ و تاز کا مختصر تذکرہ کیا گیا ہے،لیکن ان حضرات کی جدوجہد کا دائرہ بڑا وسیع ہے۔پھر ان اکابر کی سرپرستی و راہنمائی میں جن نوجوان علما نے اپنے اپنے علاقوں میں گراں بہا قربانیاں دے کر تحریکِ پاکستان کو آگے بڑھایا،اس کی مثال دوسرے مکاتبِ فکر میں ناپید نظر آتی ہے اور ان کا ذکر کیے بغیر یہ تاریخی فہرست تشنہ رہ جاتی ہے۔ذیل کی سطور میں اس اجمال کی ہلکی سی تفصیلی لکھی جا رہی ہے،جو راقم نے برسوں پہلے ان علما کی زبانی سنی یا تقسیمِ ملک کے وقت بعض سانحات و واقعات کا چشم دید مشاہدہ کیا۔ امرتسر کے بڑے بوڑھے جانتے ہیں کہ تحریک کے آخری ایام میں خاص طور پر یہ شہر اندوہناک فسادات کا مرکز تھا،جہاں مولانا امرتسری اور مولانا غزنوی کی قیادت میں مولانا محمد اسماعیل غزنوی صدر ضلعی مسلم لیگ امرتسر،مولانا غزنوی کے بڑے صاحب زادے عمر فاروق غزنوی،مولانا علی محمد صمصام،مولانا محمد عبداﷲ ثانی اور
Flag Counter