Maktaba Wahhabi

90 - 402
مولانا احمد دین گکھڑوی (پیدایش: 1900ء ،وفات: 14 جون 1973ء) مولانا احمد دین گکھڑوی رحمہ اللہ بلند پایہ عالمِ دین،بہت بڑے مناظر،دیگر مذاہب کا گہرا مطالعہ رکھنے والے محقق اورمقرر تھے۔تقسیمِ ملک سے کچھ عرصہ قبل ہمارے شہر پٹی (حال ضلع امرتسر) میں تین روزہ اہلِ حدیث کانفرنس منعقد ہوئی تھی۔میں بھی اپنے والد مرحوم کے ساتھ کانفرنس میں گیا تھا۔وہاں جن معروف علما کی تقریریں سنیں اور ان کی زیارت کی،ان میں حضرت مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ کا اسمِ گرامی بالخصوص قابلِ ذکر ہے۔ کانفرنس کے ایک اجلاس میں مولانا احمد دین گکھڑوی نے پر جوش اور مدلل تقریر کی تو مولانا ثناء اللہ صاحب نے انھیں تھپکی دی اور فرمایا کہ میرے بعد مخالفینِ اسلام سے نپٹنے اور میدانِ مناظرہ میں انھیں زیر کرنے کے لیے بحمداللہ احمد الدین موجود ہوگا۔چنانچہ مولانا امرتسری کی بشارت کے مطابق ہی مولانا گکھڑوی کو دیکھا گیا،بلکہ اس دور میں جہاں مولانا امرتسری کسی وجہ سے مناظرے کے لیے نہ جا سکتے تو مولانا گکھڑوی کو وہاں بھیجتے اور وہ مناظرہ کرکے فاتح کی حیثیت سے واپس لوٹتے۔ مولانا گکھڑوی کی حاضر جوابی کا اس زمانے کا ایک واقعہ والد مرحوم نے ذکر کیا۔پٹی سے تھوڑے فاصلے پر ایک دیہی مقام سُگھے تھا،جہاں بریلوی مناظر مولانا محمد عمر اچھروی سے مناظرہ طے تھا۔امرتسر سے چلتے ہوئے پہلی ٹرین نکل گئی تو ہمارے
Flag Counter