Maktaba Wahhabi

143 - 402
حضرت پیر سید بدیع الدین شاہ راشدی (پیدایش: 10 جولائی 1925ء ،وفات: 8 جنوری 1996ء) مجلہ ’’بحر العلوم‘‘ میر پور خاص سندھ کی یہ کوشش لائقِ ستایش ہے کہ اس کے ادارۂ تحریر نے حضرت پیر سید بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ پر خصوصی اشاعت کا اہتمام کیا اور اس شمارے کو ’’شیخ العرب والعجم‘‘ کے خوب صورت نام سے منسوب کیا ہے۔ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ میں یہ خبر پڑھ کر ذیل کی سطور سپردِ قلم ہو گئیں،جنھیں بھولی بسری یادیں ہی کہنا چاہیے۔ یہ کوئی سینتالیس پچاس برس قبل کا دور ہو گا کہ مخدوم و محترم حافظ محمد اسماعیل روپڑی ہمیں بتایا کرتے تھے کہ پیر بدیع الدین خطۂ سندھ میں ایک ایسی یگانۂ روزگار ہستی ہیں،جو علم و عمل کے مجسم اور کلام و بیان کے شہسوار ہیں۔اﷲ تعالیٰ نے انھیں مسائل کی تحقیق،قلم و قرطاس پر عبور اور منبر و اسٹیج کی وافر صلاحیتوں سے نوازا ہے،ان کی خطابت اور شعلہ نوائی زبان و ادب کا ایک مخصوص انداز لیے ہوئے ہوتی ہے۔ بنا بریں 1962ء میں جمعیت شبان اہلِ حدیث کی سہ روزہ کانفرنس دھوبی گھاٹ فیصل آباد میں ہم نے انھیں بھی شرکت کی دعوت دی،چنانچہ پیر صاحب تشریف لائے اور مسلک اہلِ حدیث کی حقانیت پر بڑی مدلل،عام فہم اور سلیس پیرائے میں تقریر فرمائی،جس کی تاثیر کا یہ حال تھا کہ پنڈال کے گرد و نواح میں کھڑے احناف علما و طلبا حیران و ششدر رہ جانے کے ساتھ گہرے تفکرات میں کھو گئے
Flag Counter