Maktaba Wahhabi

370 - 402
’’تاریخِ اہلِ حدیث‘‘ ۔۔۔ایک تاریخی کارنامہ جماعتی احباب بزرگ عالمِ دین بقیۃ السلف حضرت مولانا محمد عبداﷲ گورداسپوری (آف بوریوالہ) مدظلہ العالی سے بخوبی متعارف ہیں،مولانا موصوف پون صدی سے میدانِ تبلیغ میں ہیں۔پیرانہ سالی کے باوجود بحمد اﷲ اب بھی جب وہ جلسوں اور کانفرنسوں کے اسٹیج پر جلوہ افروز ہوتے ہیں تو نوجوانوں کی سی آن بان کے ساتھ خطاب فرماتے اور مجمع لوٹ لیتے ہیں،جس محفل میں ہوں،رونقِ محفل وہی ہوتے ہیں۔تقسیمِ ملک سے قبل وہ حضرت مولانا ثناء اﷲ امرتسری و حضرت مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی کی سرپرستی اور حضرت مولانا سید محمد شریف گھڑیالوی کی زیرِ امارت مسلکِ حقہ کی تبلیغ کرتے رہے،پھر تقسیمِ ملک کے بعد حضرت مولانا سید محمد داود غزنوی اور حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفی اور حضرت مولانا معین الدین لکھوی مدظلہ العالی کی رفاقت سے لے کر آج تک مرکزی جمعیت اہلِ حدیث پاکستان کے زیرِ نظام دعوتِ دین میں شب و روز ایک کیے ہوئے ہیں۔ انہی مولانا گورداسپوری کے فرزندِ ارجمند ڈاکٹر محمد بہاؤ الدین (ڈاکٹر محمد سلیمان اظہر) قریباً نصف صدی سے ہمارے دیرینہ دوست ہیں۔نو عمری سے ڈاکٹر صاحب موصوف کو تاریخِ اسلام سے گہرا شغف رہا ہے۔جس زمانے میں وہ جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں استاذ رہے،بہت سی چھوٹی بڑی تاریخی اہمیت کی حامل کتب اور جماعتی رسائل و اخبارات میں بے حد معلوماتی مضامین ان کے رشحاتِ قلم کے شاہکار
Flag Counter