Maktaba Wahhabi

74 - 402
حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ (پیدایش: 1895ء ،وفات: 20 فروری 1968ء) برصغیر پاک و ہند کے عظیم راہنما اور فضل و کمال میں یگانہ روزگار علمی شخصیت حضرت مولانا شیخ الحدیث محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ نے 20 فروری 1968ء کو گوجرانوالہ میں انتقال فرمایا تھا۔شہر کے نو تعمیر وسیع و عریض اسٹیڈیم میں ان کی نمازِ جنازہ مولانا حافظ محمد یوسف گکھڑوی مرحوم نے نہایت الحاح و زاری سے پڑھائی تھی۔اس روز شہر بھر میں ہڑتال تھی۔ہر بازار اور گلی کوچے سے سیکڑوں لوگ نمازِجنازہ میں شرکت کرنے کے لیے اسٹیڈیم کی طرف رواں دواں تھے۔صورتِ حال یہ تھی کہ اسٹیدیم بھر کر گرد و نواح میں چاروں طرف باہر بھی لاتعداد صفیں تھیں۔تمام مکاتبِ فکر کے ممتاز علما،سیاسی و فلاحی تنظیموں کے راہنما اور گوجرانوالہ کے مضافات و اطراف سے شرکائے جنازہ کا ایک بحرِ زخار موجود تھا۔ہر آنکھ نم تھی۔اگلے روز اخبارات نے شہ سرخیوں سے نمازِ جنازہ کے غمناک مناظر تحریر کیے۔آغا شورش کاشمیری جو اپنے جگری دوست مدیر ’’نوائے وقت‘‘ مجید نظامی کے ہمراہ جنازے میں شریک تھے،انھوں نے لکھا: ’’ہمیں آج پتا چلا ہے کہ محدث کا جنازہ ایسے اٹھتا ہے۔‘‘ ہر شخص کا دل چاہتا تھا کہ مولانا مرحوم کا متبسم اور نورانی چہرہ دیکھتا چلا جائے۔ان سطور کا راقم بھی شبان اہلِ حدیث کے نوجوانوں کے ہمراہ جنازے میں شمولیت کی سعادت رکھتا ہے۔شرکائے جنازہ کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہی ہو گی۔
Flag Counter