Maktaba Wahhabi

60 - 402
میں ان کی تقریریں،تجویزیں اور مقالے وغیرہ ہوتے،مولانا خود صدارت فرماتے۔ مولانا غزنوی رحمہ اللہ نابغۂ روزگار،عالمِ باعمل،مجسمۂ اخلاق شخصیت اور شیریں مقال اور قائد و راہنما تھے۔ان کی خطابت و جراَت اور سیاسی بصیرت کا ایک زمانہ معترف تھا۔طبیعت میں بے حد نفاست،قدرتی وجاہت اور عالی وقار رکھتے ہوئے نمونۂ سلف تھے۔اﷲ تعالیٰ ان کی یہ خدماتِ دینیہ اور حسنات قبول و منظور فرمائے اور جنت الفردوس میں اپنے عالی قدر آبا و اجداد کے ساتھ مقامِ رفعت عطا فرمائے۔مدرسہ تقویۃ الاسلام لاہور اور مرکزی جمعیت اہلِ حدیث پاکستان ان کے صدقاتِ جاریہ میں سے ہیں،جو دعوت و ارشادِ کتاب و سنت میں دن دگنی رات چوگنی بفضلہ ترقی پذیر ہیں۔ مولانا غزنوی علیہ الرحمۃ نے 1947ء میں پاکستان کے معرضِ وجود میں آتے ہی ان تعلیمی و تنظیمی اداروں کی جس خلوص کے ساتھ بنیادیں رکھی تھیں،وہ اُن کی زندگی میں چند برسوں میں ثمر آور ہو گئیں۔شاعر کی زبان میں کہا جا سکتا ہے ع میں اکیلا ہی چلا تھا جانبِ منزل لوگ ملتے گئے،کارواں بنتا گیا ٭٭٭
Flag Counter