Maktaba Wahhabi

379 - 402
کارے دارد تھا،جسے ڈاکٹر صاحب بڑی جانفشانی سے انجام دے رہے ہیں،اﷲ تعالیٰ انھیں صحت کے ساتھ ہمت و توفیق عطا فرمائے کہ وہ اسے اپنے عزم و ارادے کے مطابق پایۂ تکمیل تک پہنچا سکیں۔عزیزِ مکرم محمد رمضان یوسف سلفی کی وساطت سے ہمیں یہ معلوم کر کے اور بھی مسرت ہوئی کہ ڈاکٹر صاحب ’’تاریخِ اہلِ حدیث‘‘ کے نام سے بھی ایک اہم کتاب کی اشاعت فرما رہے ہیں،جس کی دو جلدیں ہندوستان میں شائع ہو چکی ہیں۔اس عنوان پر قبل ازیں مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی ہی کی ’’تاریخِ اہلِ حدیث‘‘ ہمارے علم میں ہے،جس میں عقیدہ و مسلکِ حقہ کی صداقت کے دلائل نہایت علمی انداز میں ہیں،لیکن ڈاکٹر صاحب نے انہی دلائل کو عام فہم زبان اور اکابرِ اہلِ حدیث کی خدمات و کارناموں کو بڑی خوش اسلوبی سے بیان کیا ہے اور موضوع کے بہت سے پہلوؤں کو دیگر فقہی مسالک سے تقابل کرتے ہوئے مسلکِ اہلِ حدیث کی حقانیت کو خوب واضح کرتے ہوئے اسے صراطِ مستقیم قرار دیا ہے۔ دعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ ڈاکٹر صاحب کی ان بلند پایہ اور گرامی قدر خدمات کو قبول و منظور فرمائے۔آج سے قریباً نصف صدی پیشتر ڈاکٹر صاحب کے جامعہ سلفیہ میں قیام کے دوران میں ان کی نگارشات اور علمی و ادبی مجالس سے ہم مستفید ہوتے رہے ہیں۔ جامعہ سلفیہ میں تدریسی اور تنظیمی و انتظامی کئی ایک امور کی نگرانی کے ساتھ ساتھ تصنیفی طور پر ان کی اس دور کی کاوشوں کی حسین یاد داشتیں اب بھولی بسری یادوں میں تبدیل ہو چکی ہیں۔جامعہ کے بعد بہاولپور یونیورسٹی اور ایڈنبرا یونیورسٹی میں جا کر ان کی صلاحیتوں کو بفضلہ چار چاند لگ گئے،جس کا پورا پورا اظہار بقولِ اقبال ع مغرب کی وادیوں میں گونجی اذاں ہماری
Flag Counter