Maktaba Wahhabi

367 - 402
کانفرنس کا ایک خاص امتیاز ہے،جس میں ملک کے طول و عرض،پنجاب و سرحد،سندھ و بلوچستان،بلتستان و آزاد کشمیر کے دور دراز علاقوں سے کثرت کے ساتھ آئے ہوئے حاضرین موجود تھے،اخباری رپورٹنگ کے مطابق جن کی تعداد پانچ لاکھ سے زائد تھی۔بم دھماکوں اور دہشت گردی کے سانحات کے پس منظر میں یہ تعداد توقع سے بڑھ کر تھی۔ کانفرنس کے عظیم الشان پنڈال کی وسعت،خوب صورتی،ٹی وی چینلز اور ساؤنڈ سسٹم کا جدید ترین نظام،جامعہ سلفیہ کے اساتذہ و طلبا کے زیرِ اہتمام خور و نوش کے اعلیٰ انتظامات،اہلِ حدیث یوتھ فورس اور سٹوڈنٹس فیڈریشن کے نوجوانوں کے الرٹ اندازِ سیکورٹی کو دیکھ کر ہر خاص و عام بے حد متاثر ہوا اور سامعین کی آپس کی گفتگو میں حسنِ انتظام کو سراہتے ہوئے خوشی و مسرت کا اظہار ہوتا رہا۔ فاضل مقررین کے دلنشین خطابات،شعلہ بار تقاریر اور فکر انگیز قراردادوں سے ملکی تشویشناک حالات میں لوگوں کے دلوں میں ایک حوصلہ اور ولولۂ تازہ پیدا ہوا اور انھوں نے سمجھا کہ آج کے تمام سیاسی و اقتصادی مسائل کا حل قرآن و سنت کی تعلیمات پر عمل میں ہے۔سعودی عرب،برطانیہ،بھارت،نیپال اور بنگلہ دیش سے تشریف لائے ہوئے علما و زعما کے بیانات میں اتحادِ امت اور اخوتِ اسلامی کا رشتہ موجزن تھا،لاکھوں سامعین سالارِ قافلہ اور محترم پروفیسر ساجد میر سے شاعر کی زبان سے گویا یہ کہہ رہے تھے ع اٹھ کہ اب بزمِ جہاں کا اور ہی انداز ہے مشرق و مغرب میں تیرے دور کا آغاز ہے چنانچہ امیرِ محترم نے اپنے خطبۂ جمعہ میں لوگوں کے جذبات کی عکاسی
Flag Counter