Maktaba Wahhabi

281 - 402
اور حافظ صاحب کے بیان سے محظوظ ہونے والوں سے کانفرنس کے اخراجات کے لیے خوش نوائی اور خطابتی رعنائی سے چندے کی اپیل کریں،اﷲ تعالیٰ ان شاء اﷲ مدد فرمائے گا۔ چنانچہ ہم نے دیکھا کہ مولانا کی اس تجویز اور عمدہ رائے سے رات کو مولانا محمد حسین کی تقریرِ دل پذیر کے دوران میں عورتوں کے پنڈال سے بھاری وزن کے رومال میں کثیر تعداد میں زیورات اسٹیج پر آئے اور نقدی الگ تھی۔ادھر مردوں نے بھی ایک دوسرے سے بڑھ چڑھ کر چندے کی فراہمی میں حصہ لیا۔حال یہ تھا کہ مولانا محمد حسین سامعین کے سامنے بار بار اپیل کر رہے تھے کہ اب آپ روپے بھیجنا بند کر دیں،اسٹیج بھر چکی ہے،میری تقریر ابھی باقی ہے اور میرے بعد بھی مقررین نے اظہارِ خیال کرنا ہے۔یہ مولانا محمد اسماعیل رحمہ اللہ کی کرامت اور برکت سمجھیے۔ مولانا حافظ محمد ابراہیم کمیر پوری عظیم مقرر و خطیب،مناظرِ بے باک اور پرتپاک محبت پرور شخصیت کے مالک بھی تھے۔سردی کے موسم میں مچھلی بہت پسند فرماتے تھے۔ایک دفعہ نمازِ عصر کے بعد مسجد رحمانیہ مندر گلی میں انھوں نے درسِ حدیث دیا۔درس سے فارغ ہو کر میں نے عرض کی کہ چائے کے ساتھ کیا پسند فرمائیں گے؟ فرمانے لگے: ’’ہمارے نبی کے نام کے ساتھ میم لگتی ہے،اُن کے شہرِ مبارک کے نام کے ساتھ بھی میم لگتی ہے اور آپ کے منبر و محراب کے ساتھ بھی میم ہی ہے۔منبر و محراب اور آپ کے وارث مولوی حضرات کے بھی ابتدائی حرفِ میم پڑھا جاتا ہے اور کمال یہ ہے کہ مولوی کی پسندیدہ غذائیں حرفِ میم سے شروع ہوتی ہیں،مثلاً: مچھلی،مرغ،مٹھائی وغیرہ۔
Flag Counter