Maktaba Wahhabi

231 - 402
وعظ و تذکیر میں کمال درجے کا ملکہ حاصل تھا۔صاف ستھرے لباس اور دینی عادات و اطوار میں بھی انھیں ایک امتیاز حاصل تھا،حق بات کہنے میں کوئی ہچکچاہت یا مداہنت نہ برتتے،بلکہ برملا اس کا اظہار کرتے،بقول اقبال ع ہو حلقۂ یاراں تو ابریشم کی طرح نرم رزمِ حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن حافظ صاحب نے بچوں کے رشتے کرنے میں دینی اقدار و تعلیمات کو ترجیح دی۔چنانچہ شیخ الحدیث حافظ مسعود عالم حفظہ اللہ ان کے بڑے داماد ہیں۔ڈاکٹر قاری طاہر محمود حفظہ اللہ صدر مدرس جامعہ سلفیہ اسلام آباد بھی ان کے داماد ہیں۔عزیزم محمد یوسف فاضل جامعہ سلفیہ بھی ان کے چھوٹے داماد ہیں۔اُن کے بڑے بیٹے عبداﷲ صاحب کے گھر مولانا محمد شریف اشرف رحمہ اللہ کی بیٹی ہے۔مجھے وہ چھوٹے بھائیوں کی طرح سمجھتے ہوئے مشفقانہ پیار و محبت دیتے۔ہماری خوشیاں اور غمیاں ایک مدت مدید سے ایک رہیں۔میرے والدین کی صالحیت اور زہد و تقویٰ کی تعریفیں کرتے،علما کے ساتھ ان کے روابط اور میزبانی کی بڑی قدر کرتے،اسی نسبت سے وہ مجھے بھی چھوٹا ہونے کے باوجود عزت و تکریم دیتے تھے۔تاجر کی حیثیت سے مساکین کی خاموش مدد فرماتے اور دینی اداروں کو سالانہ زرِ اعانت ادا کرتے۔ مرکزی جمعیت اہلِ حدیث کے ساتھ وہ شروع دن سے وابستہ تھے۔مسلکِ اہلِ حدیث کی تبلیغ و اشاعت اور فروغ کا بڑا درد رکھتے،اس سلسلے میں انھوں نے ہر حال میں تنظیمی و تبلیغی اور اصلاحی و فلاحی امور میں راہنمائی فرمائی۔اﷲ تعالیٰ ان کی یہ حسنات قبول و منظور فرمائے اور ان کی بشری لغزشوں سے درگزر فرما کر جنت الفردوس میں مقام و مرتبہ مرحمت فرمائے۔
Flag Counter