Maktaba Wahhabi

212 - 402
مہمان نوازی اور استقبالیہ وغیرہ کے پروگرام یہاں ہی ترتیب پاتے۔مختلف مکاتبِ فکر کے علما کے ساتھ مشترکہ اجلاس،تحریکِ نظامِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم اور تحریکِ ختمِ نبوت کے دوران میں بیشتر میٹنگیں میاں صاحب کی اسی کوٹھی میں ہوا کرتی تھیں۔ان تمام تقریبات اور تاریخی نوعیت کی مجالس کا اہتمام و انصرام انتہائی شان و شوکت کے ساتھ جواں سال میاں نعیم الرحمان انجام دیتے۔اسی طرح دینی و سیاسی حلقوں میں میاں فضل حق صاحب کے تعارف سے میاں نعیم الرحمان صاحب بھی خوب متعارف ہوئے۔وہ مجاہدانہ طبیعت کے مالک تھے۔انھوں نے تحریکِ نظامِ مصطفی میں شاہی قلعے میں تشدد اور قید و بند کی صعوبت بھی برداشت کی۔ ان سطور کا راقم 1974ء سے 1984ء تک ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ کا مدیر رہا،جس کا پس منظر یہ تھا کہ مدیرِ اعلیٰ علامہ احسان الٰہی ظہیر تحریکِ استقلال میں چلے گئے۔اینٹی بھٹو تحریک کے سبب اصغر خان کی تحریکِ استقلال کا عروج تھا،ان کے جلسوں اور بڑے بڑے جلوسوں میں علامہ صاحب کی آتش بیانی سے تحریک کمال زور پکڑ رہی تھی۔وہ تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات بھی تھے۔ادھر جماعتی تبلیغی جلسوں میں آئے روز شرکت و خطاب اور تصنیفی و تالیفی مصروفیات کی وجہ سے علامہ صاحب نے ’’اہلِ حدیث‘‘ کی ادارت سے استعفیٰ دے دیا۔ شیخ محمد اشرف مرحوم کی کوٹھی وارث روڈ پر ہونے والے مجلسِ عاملہ کے اجلاس میں قائدینِ جماعت نے یہ ذمے داری مجھ پر ڈال دی۔میں ہفتے میں ایک دو روز لاہور دفتر آتا تھا۔میں اتنا لکھاری تو نہ تھا،مگر مولانا حافظ محمد ابراہیم کمیر پوری اور محترم مولانا محمد اسحاق بھٹی کی سرپرستی اور فاضل دوست قاضی مقبول احمد صاحب کی دلداری سے کام چلاتا رہا۔اس دس سالہ دورانیے میں جمعیت کے ناظمِ اعلیٰ میاں فضل حق کی
Flag Counter