Maktaba Wahhabi

158 - 402
طرح شاہ صاحب تادمِ واپسیں کامونکے سے ستائیسویں کو تشریف لاتے رہے۔ یہ اسی زمانے کی بات ہے کہ بھوانہ بازار میں سیرت کا جلسہ تھا۔استاذِ مکرم مولانا اسحاق چیمہ صدرِ جلسہ تھے اور راقم اسٹیج سیکرٹری۔ابتدا میں مولانا محمد شریف اشرف نے،جو نئے نئے سعودی عرب سے مستقل طور پر فیصل آباد قیام پذیر ہو گئے تھے،بڑے خوب صورت پیرائے میں تقریر کی۔آخر میں مولانا شیخوپوری نے خطاب کیا جو فجر کی اذانوں تک جاری رہا۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل و محاسن اور حیاتِ مبارکہ کو انھوں نے آیات و احادیث اور اردو پنجابی اشعار سے ایسے مزین کیا کہ نرم گرم بستروں کو چھوڑے نڑوالہ چوک سے لے کر گول بازار تک بیٹھے اور کھڑے سامعین بہت محظوظ ہوئے اور جھوم جھوم گئے۔بہت سے لوگوں نے یہ تقریر سن کر اپنے عقائد و اعمال کی اصلاح کی۔ انہی دنوں جامعہ سلفیہ کانفرنس کے آخری اجلاس میں مولانا نے توحیدِ باری تعالیٰ کے اثبات اور شرک و بدعات کی تردید میں رات گئے تک خطابت کی جولانیاں دکھائیں۔یہاں سے واپسی پر شیخوپورہ جاتے ہوئے بسوں کے حادثے میں ان کی ٹانگیں ٹوٹ گئیں۔شدید زخمی حالت میں انھیں مکی ہسپتال پیپلز کالونی لایا گیا،جہاں وہ دو ماہ تک زیرِ علاج رہے،اس دوران میں علاج معالجہ اور تیمار داری کرنے والے اقربا و احبابِ جماعت کے قیام و طعام کے تمام اخراجات شبان اہلِ حدیث فیصل آباد نے ادا کیے۔ مولانا سید ابوبکر غزنوی کے سانحہ ارتحال پر شبان اہلِ حدیث کے زیرِ اہتمام عید باغ دھوبی گھاٹ میں تعزیتی جلسہ منعقد کیا گیا،جس کی صدارت حضرت مولانا محمد صدیق سینئر نائب امیر مرکزی جمعیت اہلِ حدیث و خطیب جامع اہلِ حدیث امین پور
Flag Counter