Maktaba Wahhabi

713 - 779
’’ آل محمد آسمان ہیں ، اور شیعہ زمین ہیں ،اور وہی آسمان کا وہ ٹکڑا ہے جو بنی ہاشم میں گرا تھا۔اس کا دعویٰ تھا کہ مجھے آسمان پر لے جایا گیا ۔ میرے معبود نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور کہا ’’اے میرے بیٹے! جاکر میرے دین کی تبلیغ کیجئے۔‘‘اور پھر وہ یہ پیغام رسالت لیکر زمین پر اترا۔ منصور یہ ان الفاظ کے ساتھ حلف اٹھایا کرتے تھے: ’’لَا وَالْکَلِمَۃَ۔‘‘ابو منصور کا عقیدہ تھا کہ اﷲ تعالیٰ نے اپنی مخلوق میں سب سے پہلے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو پیدا کیا، پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ کو۔ اس کاعقیدہ ہے کہ سلسلہ ء نبوت و رسالت ختم نہیں ہوا۔ یہ جنت اور جہنم کا منکر تھا؛ اس کی رائے میں جنت ایک آدمی کا نام ہے، اور جہنم بھی۔ وہ عورتوں اور محرم رشتہ دار خواتین کواپنے ماننے والوں کے لیے حلال قرار دیتا تھا۔اور اس کا یہ بھی عقیدہ تھا کہ محرمات ،خون، مردار اور شراب کو حلال قرار دیتا تھا ۔اس کا عقیدہ تھا کہ اللہ تعالیٰ نے ہم پر ان میں سے کسی بھی چیز کو حرام نہیں ٹھہرایا۔اور نہ ہی کوئی ایسی چیز حرام کی ہے جس سے ہماری جان میں طاقت آتی ہو۔ا ور کہا کرتا تھا کہ یہ قوموں کے نام ہیں ، اﷲ تعالیٰ نے ان کی دوستی کو حرام ٹھہرایا ہے،اور وہ اس آیت کی تأویل کیا کرتا تھا: ﴿لَیْسَ عَلَی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جُنَاحٌ فِیْمَا طَعِمُوْٓا﴾[المائدۃ ۹۳] ’’ان لوگوں پر جو ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کیے اس چیز میں کوئی گناہ نہیں جو وہ کھا چکے۔‘‘ اس نے اپنے ماننے والوں سے فرائض کو بھی ساقط کردیا تھا اور کہتا تھا کہ یہ آدمیوں کے نام ہیں ، جن سے دوستی لگانا اللہ تعالیٰ نے واجب قرار دیاہے۔دورِبنو امیہ میں والی عراق یوسف بن عمر [1]نے اسے قتل کر دیا تھا۔ آج کل کے دور میں موجود فرقہ نصیریہ [2] والے کئی وجوہات کی بنا پر منصور یہ سے ملتے جلتے تھے۔
Flag Counter