Maktaba Wahhabi

62 - 779
گدھے ہوتے، اور اگر پرندوں میں سے ہوتے تو کوّے ہوتے۔ اور اللہ کی قسم ! اگر میں چاہوں کہ وہ میرے گھر کو سونے سے بھر دیں ، اور میں ان کے لیے حضرت علی رضی اللہ عنہ پر ایک جھوٹ بولوں تو وہ ایسا کر گزریں گے۔ لیکن اللہ کی قسم ! میں کبھی بھی حضرت علی رضی اللہ عنہ پر جھوٹ نہیں بولوں گا۔‘‘ آپ سے یہ کلام بہت تفصیل کیساتھ منقول ہے لگتا ہے کہ زیادہ تفصیل شعبی کے علاوہ کسی دوسرے عالم سے نقل کی ہے ۔ ابن شاہین [1]رحمہ اللہ اپنی کتاب ’’ اللطف في السنۃ‘‘ میں فرماتے ہیں : ’’ہم سے محمد بن القاسم بن ہارون نے بیان کیا‘ وہ کہتے ہیں : ہم سے احمد بن ولید واسطی نے بیان کیا ؛ وہ کہتے ہیں : ہم سے جعفر بن نصیر الطوسی الواسطی نے بیان کیا ‘ وہ عبد الرحمن بن مالک بن مغول سے روایت کرتے ہیں ‘ وہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں : مجھ سے شعبی نے کہا : ’’میں تمہیں گمراہ کرنے والی ہوا پرستی سے خبر دار کرتا ہوں اوران میں سب سے بڑھ کر برے رافضی ہیں ۔یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے خوف سے اور ثواب کی امید پر اسلام میں داخل نہیں ہوئے لیکن اہل اسلام سے بیزاری اور ان پر سرکشی کرتے ہوئے اسلام میں داخل ہوئے؛بلکہ اہل اسلام سے انتقام لینے کیلئے اسلام کا اظہار کرنے لگے ۔ حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے انہیں آگ میں جلایا تھااور انہیں شہروں سے نکال دیا تھا۔ انہی میں سے ایک عبد اللہ بن سباء یہودی تھا جوکہ صنعاء کے یہود میں
Flag Counter