مصنف کا یہ کہنا کہ’’اللہ تعالیٰ مخلوقات کی مشابہت سے بالکل منزہ ہیں ۔‘‘
تو جواب یہ ہے کہ : اہل سنت والجماعت تو اللہ تعالیٰ کی مخلوق سے مشابہت کے باب میں شیعوں کی بہ نسبت تنزیہ کے زیادہ احق ہیں اس لیے کہ تشبیہ اور تجسیم جو کہ عقل اور نقل کے خلاف ہے۔ اور ان کی مثال امت کے تمام گروہوں میں سے کس ایک بھی دوسرے گروہ میں نہیں ملتی۔اور پھر یہ کہ اس باب میں متأخرین اور قدماء امامیہ کے مابین بہت بڑا تناقض پایا جاتا ہے۔ ان کے قدماء تشبیہ اور تجسیم کے مسئلہ میں غلو کا شکار تھے؛ جب کہ متأخرین نفی اور تعطیل میں غلو کا شکار ہیں ۔ پس اس اعتبار سے یہ لوگ باقی ساری امت کو چھوڑ کر خود اس مسئلہ میں جہمیہ اور معتزلہ کے ہم مسلک و ہم مشرب بن گئے۔
جبکہ اہل سنت و الجماعت جو کہ خلفائے ثلاثہ ک خلافت کو صحیح اور ثابت مانتے ہیں ان کے تمام ائمہ اور مشہور فرقے اللہ تعالیٰ سے تمثیل ک نف پر متفق ہیں ۔ اور خلفائے ثلاثہ ک امامت کو ماننے والوں میں سے جن لوگوں نے اللہ تعال پر لفظ جسم کا اطلاق کیا ہے؛ جیسا کہ کرامیہ ؛وہ ان روافض [امامیہ ]ک نسبت صحیح منقول اور صریح معقول کے زیادہ قریب ہیں جنہوں نے اللہ تعال پر لفظ جسم کااطلاق کیا ہے۔[1]
جس طرح کہ ابن نو بختی نے اپنی کتاب ’’الکبیر ‘‘[2]میں اور ابو الحسن اشعری نے اپنی معروف کتاب
|