Maktaba Wahhabi

132 - 177
کردیا۔ معاذ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے پیچھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چپکے رہے۔ لوگوں کی سواریاں چرتے اور چلتے ہوئے انہیں راستے میں دور دور لے گئیں۔ جب معاذ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے تھے اور ان کی اونٹنی کبھی چرتی اور کبھی چلتی جارہی تھی، تو اسے ٹھوکر لگی، انھوں نے اسے لگام سے کھینچا، تو وہ چیخی۔ اس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی بدکی۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پردے کو ہٹایا اور دیکھا، کہ لشکر میں سے کوئی بھی معاذ رضی اللہ عنہ سے زیادہ آپ کے قریب نہ تھا۔ رسول اللہ نے انہیں آواز دی: ’’یَا مُعَاذُ۔‘‘ ’’اے معاذ۔‘‘ انہوں نے جواب میں عرض کیا:’’لَبَّیْکَ یَا نَبِيَّ اللّٰہِ!‘‘ ’’اے اللہ تعالیٰ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! میں حاضر ہوں، میں حاضر ہوں۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اُدْنُ دُوْنَکَ۔‘‘ ’’تم مزید قریب ہوجاؤ۔‘‘ فَدَنَا مِنْہُ حَتّٰی لَصِقَتْ رَاحِلَتَاہُمَا إِحْدَاہُمَا بِالْأُخْرَی۔ سو وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک ہوئے، یہاں تک کہ دونوں کی سواریاں ایک دوسری سے ملنے لگیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مَا کُنْتُ أَحْسِبُ النَّاسَ مِنَّا کَمَکَانِہِمْ مِنَ الْبُعْدِ۔‘‘ ’’میں لوگوں کو اپنے سے اس قدر دور ہونے والے نہیں سمجھتا تھا۔‘‘ معاذ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا:
Flag Counter