Maktaba Wahhabi

167 - 177
پھر اللہ تعالیٰ کی طرف سے عزت افزائی، قبر میں سوال و جواب میں ثابت قدمی اور پھر قبر میں حاصل ہونے والی آسائش اور نعمتوں کو بیان فرمایا۔ ساتھ ہی کافر شخص کی روح کے نکلنے کے موقع کی تنگی، فرشتوں کی طرف سے بُرے استقبال، آسمان میں فرشتوں کی طرف سے تذلیل اور اللہ تعالیٰ کی سخت ناراضی اور شدید غصے کو بیان فرمایا۔ اس مقام پر اس سے زیادہ موزوں، مناسب، مفید اور موثر گفتگو کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ اے اللہ کریم! ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا کی توفیق عطا فرمایئے، کہ ہم ہر مقام کے مناسب حال دعوتِ دین دے سکیں۔ آمین یا حی یا قیوم! حدیث میں دیگر چار فوائد: ۱: وعظ و نصیحت میں ماحول سے فائدہ اٹھاتے ہوئے موقع و محل کے مطابق گفتگو کرنا۔ ۲: وعظ و نصیحت میں تکرار۔ [1] ۳: دعوت و ارشاد میں قرآنی آیات سے استشہاد۔ ۴: متضاد چیزوں اور حالات کے درمیان موازنہ کرنا۔[2] -۱۴- قبروں کے پاس سے گزرتے ہوئے تنبیہ و تذکیر قبرستان میں دعوتِ دین کے ساتھ ساتھ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بھی ثابت ہے، کہ آپ نے قبروں کے پاس سے گزرتے ہوئے دعوتِ دین دی۔ اس بارے میں تین مثالیں ملاحظہ فرمائیے۔
Flag Counter