’’اے لوگو! تم [لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ] [1]کہو فلاح پالو گے۔‘‘
البتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے ایک بھینگا، روشن رو، مینڈھوں والا شخص کہہ رہا تھا:
’’إِنَّہُ صَابِیئٌ کَاذِبٌ۔‘‘۔معاذ اللّٰه۔۔
’’بے شک وہ معاذ اللہ دین سے منحرف جھوٹا شخص ہے۔‘‘
میں نے پوچھا:’’ مَنْ ہٰذَا؟‘‘
’’یہ کون ہے؟‘‘
انھوں(لوگوں)نے جواب دیا:
’’مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم وَہُوَ یَذْکُرُ النُبُوَّۃَ۔‘‘
’’محمد بن عبد اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور وہ نبوت کا دعویٰ کر رہا ہے۔‘‘
میں نے پوچھا:
’’مَنْ ہٰذَا الَّذِيْ یُکَذِّبُہُ۔‘‘
’’اسے جھٹلانے والا شخص کون ہے؟‘‘
انہوں نے بتلایا:
’’عَمُّہُ أَبُوْلَہَبٍ۔‘‘
’’اس کا چچا ابولہب ہے۔‘‘[2]
ب:سوق عکاظِ میں دعوت دین:
امام احمد نے اشعث بن سُلَیْم سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا:’’میں نے ابن زبیر رضی اللہ عنہما کے دورِ امارت میں ایک شخص کو کہتے ہوئے سنا:
|