Maktaba Wahhabi

122 - 177
مسلم شخص کو دعوتِ اسلام دیتے۔ اسی سلسلے میں ذیل میں چھ مثالیں ملاحظہ فرمائیے: ا:مکہ کی بعض گلیوں میں ابوجہل کو دعوتِ اسلام: امام بیہقی نے حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’إِنَّ أَوَّلَ یَوْمٍ عَرَفْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم أَنِّيْ أَمْشِيْ أَنَا، وَأَبُوْجَہْلٍ بْنُ ہِشَامٍ فِيْ بَعْضِ أَزِقَّۃِ مَکَّۃَ، إِذْ لَقِیَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم لِأَبِيْ جَہْلٍ: ’’یَا أَبَا الْحَکَمِ! ہَلُمَّ إِلَی اللّٰہِ وَإِلٰی رَسُوْلِہٖ، أَدْعُوْکَ إِلَی اللّٰہِ۔‘‘ ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے پہلے اس وقت پہچانا، جب کہ میں اور ابوجہل مکہ(مکرمہ)کی بعض گلیوں میں سے گزر رہے تھے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں ملے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوجہل سے فرمایا: ’’اے ابوالحکم! اللہ تعالیٰ اور ان کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف آؤ۔ میں تمہیں اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت دیتا ہوں۔‘‘ ابوجہل نے کہا: ’’یَا مُحَّمُد۔ صلي اللّٰهُ عليه وسلم۔ ہَلْ أَنْتَ مُنْتَہٍ عَنْ سَبِّ آلِہَتِنَا؟ ہَلْ تَرِیْدُ إِلَّا أَنْ نَشْہَدَ أَنَّکَ قَدْ بَلَّغْتَ؟ فَنَحْنُ نَشْہَدُ أَنْ قَدْ بَلَّغْتَ۔ فَوَاللّٰہِ! لَوْ أَنِّيْ أَعْلَمُ أَنَّ مَا تَقُوْلُ حَقٌّ لَاتَّبَعْتُکَ۔‘‘ ’’اے محمد۔ صلی اللہ علیہ وسلم۔ کیا تو ہمارے معبودوں کو گالی دینے سے باز آئے گا؟ کیا تو یہی چاہتا ہے، کہ ہم گواہی دیں، کہ یقینا تو نے(پیغام)پہنچا دیا ہے؟
Flag Counter