Maktaba Wahhabi

144 - 177
سنی، تو انہوں نے گمان کیا، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا مقصود وہ ہیں۔[1] جو لوگ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے آگے تھے، وہ رک گئے اور جو پیچھے تھے، وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو آملے، یہاں تک کہ وہ(سب)اکٹھے ہوگئے،[2](تو)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک جس شخص نے گواہی دی، کہ [اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں ](تو)اللہ تعالیٰ اس پر(دوزخ کی)آگ حرام کردیتے ہیں اور اس کے لیے جنت واجب کردیتے ہیں۔‘‘ اس حدیث سے یہ بات واضح ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دورانِ سفر اپنے ہم سفر صحابہ کے لیے توحید کی شہادت دینے کے عظیم ثمرات کو بیان فرمائے۔ حدیث میں دیگر دو فوائد: ۱: مخاطب کی توجہ مبذول کروانے اور اس سے اظہارِ تعلق کے لیے نام لے کر اسے بلانا۔[3] ۲: گفتگو کے آغاز سے پیشتر لوگوں کو اپنے قریب جمع کرنا۔[4] د:دورانِ سفر وضو میں کوتاہی پر ٹوکنا: امام مسلم نے حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے
Flag Counter