Maktaba Wahhabi

50 - 177
’’ثُمَّ دَعَا قَوْمًا مِنْ تُجَّارِ الْمُسْلِمِیْنَ، فَعَرَضُوْا عَلَیْہِ التَّوْحِیْدَ، فَوَحَّدَ وَأَسْلَمَ، وَکَانَ ذٰلِکَ فِیْ خِلَافَۃِ أَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ الْمُعْتَصِمِ بِاللّٰہِ رَحِمَہُ اللّٰہُ تَعَالٰی۔‘‘[1] ’’پھر اس نے مسلمان تاجروں کی ایک جماعت کو بلایا۔ انہوں نے اس کے سامنے(اللہ تعالیٰ کی)توحید پیش کی، تو وہ توحید پر ایمان لے آیا اور مسلمان ہوگیا۔ یہ واقعہ امیر المومنین المعتصم باللہ رحمہ اللہ تعالیٰ کے زمانے میں پیش آیا۔‘‘ اس اقتباس سے یہ بات واضح ہے، کہ مسلمان تاجروں نے راجہ عسیفان کو دعوتِ توحید دی۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی دعوت اس قدر موثر بنادی، کہ بت پرست بادشاہ توحید کا قائل ہوا اور دائرہ اسلام میں داخل ہوگیا۔ -۳- جبلِ صفا پر دعوتِ دین امام بخاری اور امام مسلم نے سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا:جب یہ(آیت کریمہ)نازل ہوئی: {وَاَنذِرْ عَشِیرَتَکَ الْاَقْرَبِیْنَ} [2] [اور اپنے سب سے قریبی رشتہ داروں کو ڈرائیے] تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم [کوہ] صفا پر چڑھے اور بلند آواز سے پکارنا شروع کیا: ’’یَا بَنِيْ فِہْرَ! یَا بَنِيْ عَدِيِّ… اے بنو فہر! اے بنو عدی… قریش کی شاخوں کو۔[3]
Flag Counter