Maktaba Wahhabi

60 - 177
اس حدیث میں دیگر نو فوائد: ۱: مشرکین کو دعوتِ اسلام دینا۔ ۲: اقارب کو دعوتِ دین دینے کا خصوصی اہتمام۔ ۳: دعوتِ دین پہنچانے کی غرض سے مشرکین کی خاطر تواضع۔ ۴: دعوتِ حق کی تائید میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے معجزات کا ظہور۔ ۵: دشمنان دین کا عناد۔ ۶: ایک ہی موقعہ پر متعدد بار دعوتِ دین دینا۔ ۷: اقارب کی ہدایت کے لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شدید خواہش اور جستجو۔ ۸: دینِ حق کی خدمت میں نوجوانوں کا حصہ۔ ۹: معجزات کے دیکھنے پر ہر ایک کا حق کو قبول نہ کرنا۔ ب:دار ارقم رضی اللہ عنہ میں دعوتِ دین: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مکرمہ میں ارقم بن ابی ارقم رضی اللہ عنہ کے گھر کا انتخاب کر رکھا تھا۔ اس میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مسلمانوں کو دینی امور کی تعلیم دیتے اور دیگر آنے والوں کو دعوتِ اسلام دیتے۔ امام ابن سعد نے عثمان بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: أَنَا ابْنُ سَبْعَۃٍ فِيْ الْاِسْلَامِ:أَسْلَمَ أَبِيْ سَابِعَ سَبْعَۃٍ، وَکَانَتْ دَارُہُ بِمَکَّۃَ عَلَی الصَّفَا، وَہِيَ الدَّارُ الَّتِيْ کَانَ النَّبِيُّ صلي اللّٰهُ عليه وسلم یَکُوْنُ فِیْہَا فِيْ أَوَّلَ الْإِسْلَامِ، وَفِیْہَا دَعَا النَّاس إِلَی الْإِسْلَامِ، وَأَسْلَمَ فِیْہَا قَوْمٌ کَثِیْرٌ… وَدُعِیَتْ دَارُ الْأَرْقَمَ دَارَالْإِسْلَامَ۔[1]
Flag Counter