Maktaba Wahhabi

146 - 177
ہ:سفر میں لشکر کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر پڑاؤ ڈالنے کا حکم: امام ابوداؤد اور امام نسائی نے حضرت ابوثعلبہ خشنی رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی مقام پر پڑاؤ ڈالتے، تو وہ(حضرات صحابہ)آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ہٹ کر گھاٹیوں اور وادیوں میں بکھر جاتے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان کے درمیان کھڑے ہوئے اور ارشاد فرمایا: ’’إِنَّ تَفَرُّقَکُمْ فِيْ الشِعَابِ وَالْأَوْدِیَۃِ إِنَّمَا ذٰلِکُمْ مِنَ الشَّیْطَانِ۔‘‘ ’’بے شک تمہارا گھاٹیوں اور وادیوں میں بکھرنا یقینا شیطان کی جانب سے ہے۔‘‘ فَکَانُوْا إِذَا نَزَلُوْا بَعْدَ ذٰلِکَ، انضَمَّ بَعْضُہُمْ إِلٰی بَعْضٍ، حَتّٰی إِنَّکَ لَتَقُوْلُ:’’لَوْ بَسَطْتَّ عَلَیْہِمْ کَسَائً، لَعَمَّتْہُمْ، أَوْنَحْوَ ذٰلِکَ۔‘‘[1] اس کے بعد جب وہ پڑاؤ ڈالتے، تو ایک دوسرے کی طرف اس طرح سمٹ جاتے، کہ تم کہتے(یعنی کہہ سکتے تھے): ’’اگر تم ان پر ایک چادر پھیلاؤ، تو وہ سب پر آجائے‘‘ یا اس کے قریب قریب۔‘‘ اس حدیث سے یہ واضح ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دورانِ سفر حضرات صحابہ کو ایک دوسرے کی طرف سمٹ کر پڑاؤ ڈالنے کا حکم دیا۔
Flag Counter