Maktaba Wahhabi

156 - 177
اجازت دینا اور اس کا جواب دینا۔[1] ۲: وعظ و نصیحت میں قرآن کریم کی آیات سے استفادہ۔ ب:قبر کے کنارے پر بیٹھ کر وعظ: امام احمد اور امام ابن ماجہ نے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’کُنَّا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم فِيْ جَنَازَۃٍ، فَجَلَسَ عَلٰی شَفِیْرِ الْقَبْرِ، فَبَکٰی حَتّٰی بَلَّ الثَرَی، ثُمَّ قَالَ: ’’یَا إِخْوَانِيْ لِمِثْلِ ہٰذَا فَأَعِدُّوْا۔‘‘[2] ’’ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک جنازے میں تھے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم قبر کے کنارے پر بیٹھے اور اس قدر روئے، کہ(آنسوؤں سے)مٹی کو گیلا کردیا۔ پھر ارشاد فرمایا: ’’اے میرے بھائیو! اس جیسے(مقام)کے لیے تیاری کرو۔‘‘ اس حدیث سے یہ بات واضح ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے قبر کے کنارے بیٹھ کر نصیحت فرمائی۔ حدیث میں فائدہ دیگر: وعظ و نصیحت میں ماحول سے فائدہ اٹھانا۔
Flag Counter