Maktaba Wahhabi

153 - 177
ا:قبرستان [بقیع الغرقد] [1] میں وعظ و نصیحت: امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’ہم بقیع الغرقد میں ایک جنازے میں تھے، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور بیٹھ گئے۔ ہم(بھی)آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اردگرد بیٹھ گئے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک چھڑی تھی۔ آپ نے غمگین شخص کی طرح اپنے سر کو جھکالیا اور چھڑی کے ساتھ(زمین پر)لکیریں کھینچنا شروع کردی۔ پھر فرمایا: ’’مَا مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ، مَا مِنْ نَفْسٍ مَنْفُوسَۃٍ إِلَّا کُتِبَ مَکَانُہَا مِنَ الْجَنَّۃِ وَالنَّارِ، وَإِلَّا قَدْ کُتِبَ شَقِیَّۃً أَوْ سَعِیدَۃً۔‘‘ ’’تم میں سے کوئی ایک بھی نہیں، تم میں سے کوئی جان بھی نہیں، مگر جنت اور دوزخ میں اس کا ٹھکانا لکھا گیا ہے اور اس کا بدنصیب یا نیک بخت ہونا تحریر کیا گیا ہے۔‘‘ ایک شخص نے عرض کیا: ’’یَا رَسُولَ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم ! أَفَلَا نَتَّکِلُ عَلَی کِتَابِنَا، وَنَدَعُ الْعَمَلَ، فَمَنْ کَانَ مِنَّا مِنْ أَہْلِ السَّعَادَۃِ فَسَیَصِیرُ إِلَی عَمَلِ أَہْلِ السَّعَادَۃِ۔ وَأَمَّا مَنْ کَانَ مِنَّا مِنْ أَہْلِ الشَّقَاوَۃِ فَسَیَصِیرُ إِلَی عَمَلِ أَہْلِ الشَّقَاوَۃِ۔‘‘ ’’یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم اپنی کتاب[2] پر بھروسہ کیوں نہ کرلیں اور عمل کرنا
Flag Counter