Maktaba Wahhabi

101 - 177
وہ مدینہ(طیبہ)پلٹ گئے اور(وہاں)اوس اور خزرج کے درمیان جنگ بعاث ہوئی۔‘‘[1] انہوں نے بیان کیا: ’’ثُمَّ لَمْ یَلْبَثْ إِیَاسُ بْنُ مُعَاذٍ أَنْ ہَلَکَ۔ قَالَ مَحْمُوْدُ بْنُ لَبِیْدٍ رضی اللّٰهُ عنہ:’’فَأَخْبَرَنِيْ مَنْ حَضَرَہُ مِنْ قَوْمِيْ عِنْدَ مَوْتِہِ أَنَّہُمْ لَمْ یَزَالُوْا یَسْمَعُوْنَہُ یُہَلِّلُ اللّٰہَ وَیُکَبِّرُہُ وَیَحْمَدُہُ وَیُسَبِّحُہُ، حَتّٰی مَاتَ، فَمَا کَانُوْا یَشُکُّوْنَ أَنْ قَدْ مَاتَ مُسْلِمًا، لَقَدْ کَانَ اِسْتَشْعَرَ الْإِسْلَامَ فِيْ ذٰلِکَ الْمَجْلِسِ حِیْنَ سَمِعَ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم مَا سَمِعَ۔‘‘[2] ’’پھر ایاس بن معاذ رضی اللہ عنہ جلد ہی فوت ہوگئے۔ محمود بن لبید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا:’’میری قوم کے جو لوگ اس کی موت کے وقت اس کے پاس موجود تھے، انہوں نے مجھے بتلایا، کہ وہ اسے موت تک اللہ تعالیٰ کی تہلیل، [3] تکبیر،[4]تحمید [5] اور تسبیح [6] پکارتے ہوئے
Flag Counter