Maktaba Wahhabi

100 - 177
’’تم جس(مقصد)کے لیے آئے ہو، کیا اس سے بہتر بات میں تمہاری رغبت ہے؟‘‘ انہوں نے پوچھا:’’وَمَا ذَاکَ؟‘‘ ’’وہ(بات کیا)ہے؟‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’أَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ، بَعَثَنِيْ إِلَی الْعِبَادِ، أَدْعُوْہُمْ إِلٰی أَنْ یَعْبُدُوْا اللّٰہَ، لَا یُشْرِکُوْا بِہِ شَیْئًا، وَأُنْزِلَ عَلَيَّ کِتَابٌ۔‘‘ ’’میں اللہ تعالیٰ کا رسول ہوں، انہوں نے مجھے بندوں کی طرف مبعوث فرمایا ہے، میں انہیں دعوت دیتا ہوں، کہ وہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کریں، ان کے ساتھ کسی بھی چیز کو شریک نہ ٹھہرائیں، اور مجھ پر کتاب نازل کی گئی ہے۔‘‘ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلام کا ذکر فرمایا اور ان کے روبرو قرآن کریم کی تلاوت کی ایاس بن معاذ نے کہا وہ ابھی نو عمر تھے: ’’أَيْ قَوْمِ! ہٰذَا وَاللّٰہِ! خَیْرٌ مِمَّا جِئْتُمْ لَہُ۔‘‘ ’’اے میری قوم! واللہ! یہ اس سے بہتر ہے، جس کے لیے تم آئے ہو۔‘‘ انہوں [محمود رضی اللہ عنہ ] نے بیان کیا: ’’فَأَخَذَ أَبُوْحَیْسَرٍ أَنَسُ بْنُ رَافِعٍ حَفْنَۃً مِنَ الْبَطْحَائِ، فَضَرَبَ بِہَا فِي وَجْہِ إِیَاسِ بْنِ مُعَاذٍ، وَقَامَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم عَنْہُمْ، وَانْصَرَفُوْا إِلَی الْمَدِیْنَۃِ، فَکَانَتْ وَقْعَۃُ بُعَاثٍ بَیْن الْأَوْسِ وَالْخَزْرَج۔‘‘ ’’ابوحیسر انس بن رافع نے مٹھی بھر کنکریاں اٹھائیں اور ایاس بن معاذ کے منہ پر دے ماریں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان[کے ہاں ] سے اٹھ آئے اور
Flag Counter