Maktaba Wahhabi

101 - 190
(۲) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنا اللہ تعالیٰ پر افترا کے بعد دوسرے درجے کا بد ترین جھوٹ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ایسی بات منسوب کرنا ہے ، جو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی ہو ، نہ کی ہو۔ توفیق الٰہی سے اس بارے میں درج ذیل عناوین کے ضمن میں گفتگو کی جائے گی: ا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنے کی حرمت کے دلائل ب: ایک حدیث میں عمداً جھوٹ بولنے والے کا حکم ج: ترغیب و ترھیب کی خاطر جھوٹی حدیث بنانا د: جھوٹی حدیث بیان کرنے کے بارے میں حکم ہ: نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ کے خدشہ کی بنا پر قلت روایت و: حدیث شریف میں شبہ کی صورت میں [ أوْ کَمَا قَالَ] کہنا ز: قیاس سے ثابت شدہ حکم کی نسبت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کرنے کی حرمت ح: قاری حدیث کے لیے عربی زبان اور اسماء الرجال سے آگاہی ا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنے کی حرمت کے دلائل: متعدد احادیث شریفہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر افترا کی مذمت کی گئی ہے ، اس کی حرمت کو واضح کیا گیا ہے اور ایساکرنے والے کے بُرے انجام کو بیان کیا گیا ہے۔ توفیق الٰہی سے ذیل میں اس سلسلے میں قدرے تفصیل سے گفتگو کی جارہی ہے: ۱: مخلوق کے متعلق سنگین ترین جھوٹ: امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت مغیرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا:’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:
Flag Counter