Maktaba Wahhabi

89 - 190
ذلت و رسوائی کے متعلق بتلا رہے ہیں ،کہ جنہوں نے ان پر جھوٹ باندھا۔ اس دن ان کے چہرے تاریک رات کی طرح سیاہ ہوں گے اور اسی بنا پر میدانِ محشر میں جمع ہونے والے لوگ انہیں پہچان لیں گے۔ جس طرح انہوں نے حق کے چہرے کو ،جو کہ روزِ روشن کی طرح چمک دار اور واضح ہوتا ہے، جھوٹ کی سیاہی سے داغ دار کیا، ایسے ہی اللہ تعالیٰ ان کو اس کرتوت کی قسم ہی سے سزا دیتے ہوئے ان کے چہروں کو سیاہ فرما دیں گے۔ سو ان کے لیے روسیاہی اور جہنم میں شدید عذاب ہو گا۔ اسی بنا پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا: [کیا جہنم میں ان کے لیے ٹھکانا نہیں ؟] جو حق سے اور اپنے رب کی عبادت سے [ تکبر کرتے ہیں ] اور اللہ تعالیٰ پر افترا باندھتے ہیں ؟ کیوں نہیں ؟ واللہ! اس میں تو سزا ، ذلت اور ناراضی ہے اور یہ سب کچھ متکبرین کے حصہ میں خوب آئے گا اور ان سے خوب انتقام لیا جائے گا۔ [1] اللہ کریم اپنے پر افترا اور اس کے انجام بد سے محفوظ رکھیں ۔ آمین یا حي یا قیوم۔ ج۔ اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھنے کی شکلیں : اللہ تعالیٰ پر افترا باندھنے کی متعدد صورتیں ہیں ۔ شیخ سعدی رقم طراز ہیں : اللہ تعالیٰ کا شریک ٹھہرانا ، یہ کہنا، کہ ان کا کوئی بیٹا ہے یا ان کی بیوی ہے ، ان کی شان کے منافی بات کہنا ، نبوت کا جھوٹا دعویٰ کرنا ، شریعت الٰہیہ میں وہ بات داخل کرنا، جو اس میں نہ ہو اور پھر اس کو اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب کرنا ، یہ ساری باتیں ان پر جھوٹ باندھنے کے زمرہ میں داخل ہیں ۔ [2] ذیل میں اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھنے کی تین شکلوں کے بارے میں توفیق الٰہی
Flag Counter