Maktaba Wahhabi

166 - 190
اس عورت پر عذاب کس قدر جلد آیا! اور وہ کتنا عبرت ناک تھا! یہ سزا کسی کے مال کے بارے میں ناحق دعوے کی وجہ سے تھی ، اور جب ایسے دعوے کے ساتھ جھوٹی قسم بھی ہو ، تو سزا کس قدر مزید سنگین ہو گی! اللہ کریم ہم سب کو جھوٹے دعووں اور ان پر جھوٹی قسمیں کھانے سے محفوظ رکھیں ۔ آمین یا حي یا قیوم۔ (۲) سودا فروخت کرنے کی خاطر جھوٹی قسم کھانا جھوٹی قسم کھانے کی شکلوں میں سے ایک سودا فروخت کرنے کی غرض سے جھوٹی قسم کھانا ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے بُرے انجام سے بھی اپنی اُمت کو آگاہ فرمایاہے۔ حضرات ائمہ احمد ، مسلم ،ابودود اور ابن حبان نے حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے ، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ ثَـلَاثَۃٌ لَا یُکَلِّمُھُمُ اللّٰہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَلَا یَنْظُرُ إِلَیْھِمْ وَلَا یُزَکِّیْھِمْ وَلَھُمْ عَذَابٌ أَلِیْمٌ۔‘‘ ’’تین [ اقسام کے لوگ] روزِ قیامت اللہ تعالیٰ نہ تو ان سے گفتگو فرمائیں گے ،نہ ان کی طرف دیکھیں گے ، اور نہ ان کا تزکیہ فرمائیں گے اور ان ہی کے لیے درد ناک عذاب ہو گا۔‘‘ ابو ذر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: ’’ خَابُوْا وَخَسِرُوْا! مَنْ ھُمْ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ؟۔‘‘ ’’وہ تو ناکام و نامراد ہو گئے! یا رسول اللہ! وہ کون لوگ ہیں ؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter