Maktaba Wahhabi

207 - 190
۳: ان حالات میں جھوٹ کا استعمال صرف اسی وقت کیا جاتا ہے، جب کہ اس کے سوا چارہ کار نہ ہو۔ ۴: بعض علماء کے نزدیک ان حالات میں بولے جانے والے جھوٹ سے مراد توریہ اور تعریض ہے، صریحا جھوٹ مراد نہیں ۔ بعض علماء کے نزدیک جب جھوٹ کے سوا کوئی اورچارہ کار نہ ہو، تو پھر صریحاً جھوٹ کی بھی اجازت ہے۔ اور شاید یہ دوسری رائے ہی راجح ہے۔ واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب۔ ۵: میاں بیوی کے درمیان جھوٹ کی اجازت کا مقصد ایک دوسرے کو دھوکا دینا اور ایک دوسرے کی حق تلفی کرنا نہیں ۔ ۶: اضطراری حالت میں جھوٹ بولنے کے جواز پر امت کا اتفاق ہے۔ اپیل: اس موقع کو غنیمت جانتے ہوئے میں ادب و احترام سے: ۱: اہل علم و فضل، طلبہ اور تربیت کرنے والے حضرات و خواتین سے التماس کرتا ہوں ، کہ وہ جھوٹ کے بارے میں کتاب و سنت میں بیان کردہ باتوں کو خود سمجھیں اور دوسروں کو سمجھائیں ۔ ۲: دعوت و تربیت کے عظیم کام میں مشغول حضرات سے درخواست کرتا ہوں ، کہ وہ اپنی دعوت و تربیت میں اللہ تعالیٰ اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنے سے مکمل طور پر اجتناب کریں ۔ جھوٹ میں کچھ خیر نہیں ۔ وعظ ونصیحت کرنے کے لیے کتاب و سنت کی ثابت شدہ باتیں بہت کافی ہیں ۔ ۳: تاجر حضرات سے گزارش کرتا ہوں ، کہ وہ لین دین میں کلی طور پر ہر ظاہری و باطنی، براہِ راست اور بالواسطہ جھوٹ سے دور ہوجائیں ۔ ہم سب کا معاملہ اللہ تعالیٰ
Flag Counter