Maktaba Wahhabi

190 - 190
ا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اس سے منع فرمانا: امام مسلم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ کَفَی بِالْمَرْئِ کَذِبًا أَنْ یُحَدِّثَ بِکُلِّ مَا سَمِعَ۔‘‘[1] ’’ آدمی کے لیے یہ جھوٹ کافی ہے، کہ ہر سنی ہوئی بات بیان کردے۔ ‘‘ علامہ قرطبی نے شرح حدیث میں تحریر کیا ہے: معنی حدیث یہ ہے، کہ جس شخص نے ہر سنی ہوئی بات بیان کردی، تو اس کے لیے جھوٹ کا کافی حصہ حاصل ہوجاتا ہے، کیونکہ انسان اچھی بُری، صحیح اور غلط باتیں سنتا ہے۔ جب وہ سب باتیں بیان کرے گا، تو غلط اور جھوٹی باتیں بھی بیان کرے گا، پھر وہ باتیں اس سے نقل کی جائیں گی، تو وہ خود اپنے نفس ہی میں جھوٹا ہوگا یا ان باتوں کی وجہ سے اس کو جھوٹا سمجھا جائے گا۔ [2] علامہ طیبی رقم طراز ہیں : مراد یہ ہے، کہ اگر آدمی کی گفتگو میں اس کے سوا کوئی اور جھوٹ نہ ہو، کہ وہ ہر سنی ہوئی بات کو ،سچ اور جھوٹ کی چھان پھٹک کے بغیر ،بیان کردیتا ہے، تو یہی جھوٹ اس کے لیے کافی ہوگا، کیونکہ آدمی جب ہر سنی ہوئی بات بیان کرے، تو وہ جھوٹ سے نہیں بچ سکتا، کیونکہ سنی ہوئی ساری باتیں تو سچ نہیں ہوتی، ان میں سے کچھ تو جھوٹی بھی ہوتی ہیں ۔ ایسی کسی بات کی سچائی کو جانے بغیر بیان کرنے پر ڈانٹ ہے۔ آدمی پر لازم ہے کہ وہ تمام سنی ہوئی حکایات اور خبروں کے بارے میں تحقیق کرے۔ [3] اور خاص طور
Flag Counter