Maktaba Wahhabi

125 - 190
مناسب ہو: ۱:جھوٹے خواب اور اس کے عذاب میں باہمی مناسبت: علامہ ابن ابی جمرہ نے یہ سوال ان الفاظ میں اُٹھایا ہے:’’اس کی کرتوت اور بیان کردہ سزا میں کیا تعلق ہے؟‘‘ پھر انہوں نے خود ہی جواب دیتے ہوئے تحریر کیا ہے:’’ا س نے اللہ تعالیٰ پر ان کی تخلیق کے حوالے سے جھوٹ باندھا ، کیوں کہ خواب اللہ تعالیٰ کی تخلیق کردہ چیزو ں میں سے ایک ہے۔ اس نے ایک غیر موجود چیز کو معنوی صورت میں موجودات میں شامل کر دیا ،جس طرح کہ کوئی صورت بنانے والا شخص غیر موجود چیز کو محسوس موجودات میں داخل کر دیتا ہے ، کیوں کہ صورت کا حقیقی مقصود روح اورحیات ہوتی ہے ، جو کہ اس میں رکھی جاتی ہے۔اس لیے مادی صورت بنانے والے کو اس بات کا پابند کیا جائے گا ، کہ وہ اپنی بنائی ہوئی صورت میں روح پھونک کر اس کی تکمیل کرے اور خواب میں جھوٹ بولنے والے نے جس طرح ایک لطیف صورت بنائی ، اسی طرح اسے ایک لطیف کام کا پابند کیا جائے گا ، کہ وہ جَو کے دو دانوں کے درمیان گرہ لگاکر جوڑے۔‘‘ [1] ۲: شدید وعید کی حکمت: جھوٹے خواب کی سنگینی اور اس کے عذاب کی شدت کی حکمت کے بارے میں علمائے اُمت نے متعدد حکمتیں ذکر کی ہیں ۔ ان میں سے تین ذیل میں ملاحظہ فرمائیے: ۱۔ اس کا اللہ تعالیٰ پر جھوٹ ہونا: امام طبری فرماتے ہیں :’’بسا اوقات بیداری میں جھوٹ کی خرابی
Flag Counter