Maktaba Wahhabi

201 - 190
نے مسلمانوں کو شکست دی ہے وغیرہ وغیرہ، جو کہ مشہور ہے۔ ‘‘[1] ،[2] شیخ البانی نے اس سلسلے میں لکھا ہے: ’’ صاحب بصیرت پر یہ بات مخفی نہیں ، کہ گروہ اول کا قول ہی زیادہ راجح اور ان احادیث کے ظاہری معانی سے زیادہ مطابقت رکھتا ہے۔ دوسرے گروہ نے انہیں تعریض پر محمول کرنے کے لیے جو تأویل کی ہے، اس کی [حقیقت سے] دوری ڈھکی چھپی بات نہیں ، خصوصاً جنگ کے دوران جھوٹ کے متعلق، کہ وہ اس قدر واضح ہے، کہ اس کے بارے میں دلیل پیش کرنے کی بھی ضرورت نہیں ۔ ‘‘[3] ۴: زوجین کے درمیان جواز جھوٹ سے مراد دھوکا بازی نہیں : میاں بیوی کے درمیان جھوٹ بولنے کی اجازت سے یہ مراد نہیں ، کہ وہ ایک دوسرے کی حق تلفی اور باہمی دھوکا دہی کی کوششوں میں لگے رہیں ۔ اس بارے میں امام نووی نے تحریر کیا ہے: ’’ شوہر کا بیوی کے لیے اور بیوی کا اس کے لیے جھوٹ بولنے سے مراد یہ ہے، کہ وہ ایک دوسرے کے لیے باہمی محبت اور اپنے ذمہ واجبات کی ادائیگی کے وعدے کا اظہار کریں ۔ اپنے واجبات کی ادائیگی میں مکرو فریب کرنے یا ناجائز حق کے حصول کی خاطر ایسا کرنے کی حرمت پر اہل اسلام کا اجماع ہے۔ واللّٰه تعالٰی أعلم۔‘‘ [4] حافظ ابن حجر نے قلم بند کیا ہے: ’’ ان کا اس بات پر اتفاق ہے، کہ عورت اور مرد
Flag Counter