Maktaba Wahhabi

119 - 140
وتعالیٰ نے انہیں جانا‘ لکھا ‘ چاہا اور اُن کی تخلیق فرمائی۔تقدیر کے چاروں مراتب کے تحت دلائل کے ساتھ ان کا بیان ہوچکا ہے۔ ۲- تقدیر میثاق: یعنی اللہ تعالیٰ نے اولادآدم سے جوعہد وپیمان لیا اس کی تحریر‘ جس کا ذکر کرتے ہوئے اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا: ﴿وَإِذْ أَخَذَ رَبُّكَ مِن بَنِي آدَمَ مِن ظُهُورِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَأَشْهَدَهُمْ عَلَىٰ أَنفُسِهِمْ أَلَسْتُ بِرَبِّكُمْ ۖ قَالُوا بَلَىٰ ۛ شَهِدْنَا ۛ أَن تَقُولُوا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّا كُنَّا عَنْ هَـٰذَا غَافِلِينَ﴾[1] اور جب آپ کے رب نے اولاد آدم کی پشت سے ان کی اولاد کو نکالا اور ان سے ان ہی کے متعلق اقرار لیا کہ کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں ؟ سب نے جواب دیا کیوں نہیں ! ہم سب گواہی دیتے ہیں۔(یہ اس لئے)تاکہ تم لوگ قیامت کے روز یوں نہ کہو کہ ہم تو اس سے بالکل بے خبرتھے۔ ۳- تقدیر عمری: یعنی شکم مادر میں بندہ کی روزی‘ اس کی موت‘ اس کا عمل ‘ اور وہ نیک ہوگا یا بد وغیرہ کی تقدیر۔اس کی دلیل عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ
Flag Counter