سے لوگ اسے متصف کرتے ہیں ‘ سلامتی ہو رسولوں پر اور تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جو دونوں جہان کا رب ہے۔
چنانچہ اللہ عزوجل نے اپنی ذات کو ان تمام عیوب و نقائص سے منزہ قرار دیا جس سے رسولوں کے مخالفین اللہ کو متصف کرتے ہیں ‘ اور رسولوں پر سلامتی نازل فرمائی کیونکہ ذات باری کی بابت ان کی باتیں نقص و عیب سے پاک ہیں۔
2. احاطہ:
ارشاد باری ہے:
﴿هُوَ الْأَوَّلُ وَالْآخِرُ وَالظَّاهِرُ وَالْبَاطِنُ ۖ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ﴾[1]
وہی(اللہ)اول ہے‘ آخرہے‘ ظاہر ہے ‘ باطن ہے اور وہ ہر چیز کا علم رکھنے والا ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا:
’’اللّٰہم أنت الأول فلیس قبلک شيء، وأنت الآخر فلیس
|