خاتم النبیین ہونا، متواتر احادیث سے ثابت ہے، الحمد اللہ یہ اجماعی مسئلہ ہے اور ضروریات دین میں سے ہے۔ مسلمانوں کا اجماع ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کا دعوی کرنے والا کافر اور جھوٹا ہے، اس سے توبہ کروائی جائے گی، توبہ کر لے تو ٹھیک، ورنہ اس کافر کو قتل کر دیا جائے گا۔‘‘ (مَجموع فتاوی ابن باز : 2/222۔223) 27. علامہ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ (1421ھ) فرماتے ہیں : قَوْلُہٗ : وَإِنَّہٗ سَیَکُونُ مِنْ أُمَّتِي کَذَّابُونَ ثَلَاثُونَ، حَصَرَہُمُ النَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِعَدَدٍ، وَّکُلُّہُمْ یَزْعُمُ أَنَّہٗ نَبِيٌّ أُوحِيَ إِلَیْہِ، وَہُمْ کَذَّابُونَ؛ لِأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَاتَمُ النَّبِیِّینَ وَلَا نَبِيَّ بَعْدَہٗ، فَمَنْ زَعَمَ أَنَّہٗ نَبِيٌّ بَّعْدَ الرَّسُولِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ؛ فَہُوَ کَاذِبٌ کَافِرٌ حَلَالُ الدَّمِ وَالْمَالِ، وَمَنْ صَدَّقَہٗ فِي ذٰلِکَ؛ فَہُوَ کَافِرٌ حَلَالُ الدَّمِ وَالْمَالِ، وَلَیْسَ مِنَ الْمُسْلِمِینَ وَلَا مِنْ أُمَّۃِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَمَنْ زَعَمَ أَنَّہٗ أَفْضَلُ مِنْ مُّحَمَّدٍ، وَّأَنَّہٗ یَتَلَقّٰی مِنَ اللّٰہِ مُبَاشَرَۃً وَّمُحَمَّدٌ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَتَلَقّٰی مِنْہُ بِوَاسِطَۃِ الْمَلَکِ؛ فَہُوَ کَاذِبٌ کَافِرٌ حَلَالُ الدَّمِ وَالْمَالِ۔ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’عنقریب میری امت میں تیس جھوٹے آئیں گے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی تعداد بیان کی ہے،سب کادعوی ہو گا کہ وہ نبی ہیں اور |