Maktaba Wahhabi

174 - 647
کے حدیثِ مذکور میں لفظ:(( فقولوا آمین )) کا مخصص ہوگا،یعنی اس سے صرف آمین بالجہر مراد ہوگی اور انہی آثارِ صحیحہ سے یہ بھی ثابت ہوا کہ صحابہ رضی اللہ عنہم رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے آمین بالجہر کہتے تھے،کیونکہ یہ بات غیر معقول ہے کہ صحابہ رضی اللہ عنہم رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے آمین بالجہر نہ کہیں اور ابن زبیر رضی اللہ عنہ وغیرہ امام کے پیچھے بالجہر کہیں۔ہاں واضح رہے کہ کسی صحابی سے آمین بالسر کہنا بسند صحیح ثابت نہیں ہے اور بعض آثار جو آمین بالسر کے بارے میں منقول ہیں وہ ضعیف ہیں۔واللّٰه تعالیٰ أعلم 2۔احادیث سے صرف جہری نماز میں آمین بالجہر کہنا ثابت ہے اور سری نماز میں آمین بالجہر کہنا ثابت نہیں ہے،اسی لیے آمین بالجہر جہری نماز کے ساتھ خاص کی گئی ہے۔واللّٰه تعالیٰ أعلم۔ حررہ:السید محمد عبد الحفیظ،غفرلہ ولوالدیہ۔سید محمد نذیر حسین هو الموافق بے شک حدیث متفق علیہ مذکور سے صاف اور صریح طور پر مقتدیوں کے واسطے آمین بالجہر ثابت ہے۔امام بخاری نے مقتدی کے واسطے آمین بالجہر کے لیے باب بایں لفظ منعقد کیا ہے:’’باب جھر المأموم بالتأمین‘‘ اور اس باب میں اسی ابوہریرہ کی حدیث مذکور کو ذکر کیا ہے۔حافظ ابن حجر فتح الباری میں لکھتے ہیں: ’’قال الزین بن المنیر:مناسبۃ الحدیث للترجمۃ من جھۃ أن في الحدیث الأمر بقول آمین،والقول إذا وقع بہ الخطاب مطلقا حمل علی الجھر،ومتی أرید بہ الإسرار أو حدیث النفس قید بذلک،وقال ابن رشید:تؤخذ المناسبۃ منہ من جھات،منھا أنہ قال:إذا قال الإمام فقولوا،فقابل القول بالقول،والإمام إنما قال ذلک جھرا،فکان الظاھر الاتفاق في الصفۃ،ومنھا أنہ قال:فقولوا،ولم یقیدہ بجھر ولا غیرہ،وھو مطلق في سیاق الإثبات،وقد عمل بہ في الجھر بدلیل ما تقدم،یعني في مسئلۃ الإمام،والمطلق إذا عمل بہ في صورۃ لم یکن حجۃ في غیرھا بالاتفاق،ومنھا أنہ تقدم أن المأموم مأمور بالاقتداء بالإمام،وقد تقدم أن الإمام یجھر فلزم جھرہ بجھرہ،وھذا الأخیر سبق إلیہ ابن بطال،وتعقب بأنہ یستلزم أن یجھر المأموم بالقراء ۃ،لأن الإمام جھر بھا،لکن یمکن أن ینفصل عنہ بأن الجھر بالقراء ۃ خلف الإمام قد نھی عنہ فبقي التأمین داخلا تحت عموم الأمر باتباع الإمام،ویتقوی ذلک بما تقدم عن عطاء أن من خلف ابن الزبیر کانوا یؤمنون جھرا،وروی البیھقي من وجہ أن عطاء قال:أدرکت مائتین من أصحاب رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم في ھذا المسجد إذا قال الإمام ولا
Flag Counter